کرناٹک کی باحجاب بہادر طالبہ کی ہر طرف ہو رہی تعریف، جمعیۃ علماء ہند نے 5 لاکھ روپے انعام دینے کا کیا اعلان
بی کام کی طالبہ بی بی مسکان خاں کی بہادری پر جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے کہا کہ ’’طالبہ نے اپنے حوصلے سے یہ پیغام دیا ہے کہ انصاف اور سچائی کو کوئی طاقت جھکا نہیں سکتی۔‘‘
8 فروری کی صبح سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو کرناٹک کی ہے جس میں ایک باحجاب طالبہ اسکوٹی سے کالج پہنچتی ہے جہاں اس کا سامنا بھگوا اسکارف لیے کئی طلبا سے ہوتی ہے۔ طالبہ جب کلاس کی طرف بڑھنے لگتی ہے تو بھگوا اسکارف لہراتے ہوئے کئی طلبا اس کی طرف ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے بڑھتے ہیں۔ اس مشکل ماحول میں طالبہ نے بلاخوف و خطر ہاتھ لہرا کر ’اللہ اکبر‘ کا نعرہ لگایا اور کلاس کی طرف بڑھ گئی۔ اس طالبہ کا نام بی بی مسکان خاں ہے جس کی طرف اب ہر طرف ہو رہی ہے۔ اس کی ہمت اور بہادری کو لوگ سلام کر رہے ہیں اور بھگوا اسکارف لہرا کر مسلم طالبہ کو ڈرانے کی کوشش کرنے والے طلبا کی سخت الفاظ میں مذمت ہو رہی ہے۔
اس درمیان جمعیۃ علماء ہند اس بہادر کی لڑکی کی حوصلہ افزائی کے لیے 5 لاکھ روپے دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ ایک پریس ریلیز میں جمعیۃ علماء ہند نے لکھا ہے کہ ’’اپنے آئینی و دینی حق کے لیے باد مخالف کی تند و تیز ہوا کے سامنے ڈٹ کر پورے حوصلے سے مقابلہ کرنے والی مہاتما گاندھی میموریل کالج اڈوپی کی بہادر طالبہ بی بی مسکان خاں ولد محمد حسین خاں، ضلع منڈیا کرناٹک کو صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے اپنی طرف سے اور جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے پرخلوص مبارکباد دی ہے اور اس کے روشن مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔‘‘
پریس ریلیز میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’’انھوں نے (مولانا محمود مدنی) اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے اس بہادر بیٹی کو بطور حوصلہ افزائی مبلغ پانچ لاکھ روپے نقد انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ بی کام کی اس طالبہ نے اپنے حوصلے سے یہ پیغام دیا ہے کہ انصاف اور سچائی کو کوئی طاقت جھکا نہیں سکتی، ساتھ ہی ملک کی بیٹیوں کو اپنے حق کے لیے لڑنے کا حوصلہ بھی دیا ہے اور ایمان کی حفاظت کی تعلیم دی ہے۔ اس موقع پر جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند مولانا حکیم الدین قاسمی نے اس بہادر بیٹی کے اہل خانہ سے بات چیت کر کے صورت حال سے واقفیت حاصل کی اور یقین دلایا کہ جمعیۃ علماء ہند ان کے ساتھ کھڑی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔