بہار تک پہنچا حجاب تنازعہ، باحجاب لڑکی کو سرکاری بینک میں پیسے نکالنے سے روکا گیا

یوکو بینک نے ٹوئٹر ہینڈل سے اس واقعہ پر بیان جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ بینک شہریوں کی مذہبی جذبات کا احترام کرتا ہے اور ذات یا مذہب کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں کرتا، بینک اس واقعہ کی جانچ کر رہا ہے

تصویر ویڈیو گریب
تصویر ویڈیو گریب
user

قومی آواز بیورو

کرناٹک سے شروع ہوا حجاب تنازعہ نے اب بہار میں بھی قدم رکھ دیا ہے۔ بہار کے بیگوسرائے میں ایک باحجاب لڑکی کو یوکو بینک برانچ میں لین دین کرنے سے روک دیا گیا۔ لڑکی نے اس واقعہ کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کر دیا ہے۔ اس معاملے پر آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے قصوروار بینک ملازمین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

واقعہ ہفتہ کے روز کا ہے جب لڑکی بیگوسرائے کے منصور چوک کے یوکو بینک میں پیسے نکالنے گئی تھی۔ ویڈیو کے مطابق تین سے چار بینک ملازمین نے اسے حجاب ہٹانے کے لیے کہا اور اس کے بعد ہی پیسے نکالنے کی اجازت دینے کے لیے کہا۔ لڑکی نے اس کی سخت مخالفت کی اور اپنے والدین کو فون کیا۔ انھوں نے ملازمین کو تحریری شکل میں یہ دینے کو کہا کہ بینک کے اندر حجاب کی اجازت نہیں ہے۔


ویڈیو میں لڑکی کے والد بینک ملازمین سے پوچھتے ہیں ’’میں اور میری بیٹی ہر مہینے بینک آتے تھے۔ پہلے کبھی کسی نے اعتراض نہیں کیا تھا۔ وہ اب ایسا کیوں کر رہے ہیں؟ اگر کرناٹک میں ایسی کوئی چیز نافذ کی گئی ہے تو وہ اسے بہار میں کیوں نافذ کر رہے ہیں؟ کیا ان کے پاس بینکنگ نظام میں حجاب پر پابندی لگانے کے بارے میں کوئی تحریری اطلاع ہے؟‘‘ ملازمین نے انھیں واقعہ کی ریکارڈنگ بند کرنے کے لیے بھی کہا، جسے خاتون اور اس کے گھر والوں نے منع کر دیا۔

اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر اَپ لوڈ کیا گیا جس کے بعد معاملہ سرخیوں میں آ گیا۔ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے بھی اس ویڈیو کو ری ٹوئٹ کیا۔ تیجسوی نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو ٹیگ کرتے ہوئے پوچھا ’’آپ اپنے عہدہ کو محفوظ کرنے کے لیے کس حد تک جا سکتے ہیں؟ میں سمجھتا ہوں کہ آپ نے اپنے نظریات، پالیسیوں، اخلاقی ذمہ داری اور وویک کو بی جے پی کے سامنے رہن رکھ دیا ہے لیکن آپ نے ملک کے آئین کا حلف لیا ہے۔ کم از کم آئین کا احترام کریں اور مبینہ ملازمین کو گرفتار کریں۔‘‘


اس درمیان یوکو بینک نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے اس واقعہ پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ بینک شہریوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرتا ہے اور ذات یا مذہب کی بنیاد پر اپنے معزز گاہکوں کے ساتھ تفریق نہیں کرتا ہے۔ بینک اس ایشو پر جانچ کر رہا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔