12ویں بورڈ کی ٹاپر تبسم اورحجاب
تبسم کو اس کے والدین نے سمجھایا کہ یہ خواتین کو تعلیم سے محروم کرنے اور مسلم کمیونٹی کو پسماندگی میں دھکیلنے کی سازش ہے۔
12ویں بورڈ کے امتحان میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والی تبسم شیخ کی ہر طرف چرچا ہے۔ عید کے دن تبسم نے 21 اپریل کو جاری کردہ کرناٹک کے پی یو سی II کے نتائج میں 600 میں سے 593 نمبر حاصل کیے ہیں اور انہوں نے ٹاپ کیا ۔ وہ ریاست کے آرٹس اسٹریم کی ٹاپر بن گئی ہیں۔ ٹاپر تبسم نے کہا کہ انہوں نے حجاب پر سیاست شروع ہونے کے بعد الدین کے کہنے پر انہوں نے تعلیم کو ترجیح دی ۔
تبسم کے لیے یہ کامیابی ایک خواب کے سچ ہونے کی طرح ہے۔ نیوز پورٹل آ ج تک پر شائع خبر کے مطابق تبسم شیخ بتاتی ہیں کہ حجاب پر پابندی کے بعد انہوں نے کالج چھوڑ دیا تھا اور وہ پوری طرح الجھن میں تھیں کہ وہ کیا فیصلہ کریں۔ اس کے بعد اس کے والدین نے اسے سمجھایا کہ وہ تعلیم کا انتخاب کرے۔ جب وہ تعلیم یافتہ ہو گی تب ہی وہ ایسی ناانصافی کے خلاف آواز اٹھا سکتی ہے۔ تبسم نے کہا کہ وہ 5 سال کی عمر سے حجاب پہن رہی ہیں۔ آج حجاب اس کی شناخت کا حصہ ہے۔
تبسم نے کہا کہ پابندی کے بعد اس کے والدین نے اسے سمجھایا کہ یہ خواتین کو تعلیم سے محروم کرنے اور مسلم کمیونٹی کو پسماندگی میں دھکیلنے کی سازش ہے۔ انہوں نے مجھ سے کہا کہ اپنی پڑھائی پر توجہ دو اور کالج جاؤ۔ اس سے مجھے بہت حوصلہ ملا اور میں نے کالج جانا شروع کر دیا۔ میں کالج کے باہر تک حجاب پہنتی تھی لیکن کلاس روم میں جانے سے پہلے اسے اتار دیتی تھی۔
واضح رہے کہ اسکولوں اور تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے بعد ریاست کرناٹک میں طالبات کی جانب سے کئی مظاہرے بھی کیے گئے۔ تبسم کہتی ہیں کہ پابندی کے بعد ان کے بہت سے ہم جماعتوں نے کالج چھوڑ دیا کیونکہ حجاب ان کی شناخت اور مذہب کا حصہ ہے۔ان کے بہت سے دوستوں نے کالج چھوڑ کر اوپن کورسز کے لیے اپلائی کیا۔ مجھے ان کے لیے دکھ ہوتا ہے، لیکن میرا خیال ہے کہ انہیں اپنی تعلیم مکمل کرنی چاہیے، چاہے کچھ بھی ہو۔ کیونکہ اس سے انہیں آگے بڑھنے میں مدد ملے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔