ہائی کورٹ کو ضمانت کے اپنے حکم پر نظرثانی کی اجازت نہیں: سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ کو ضمانت دینے کے اپنے حکم پر اس وقت تک نظرثانی کرنے کی اجازت نہیں ہے جب تک کہ ضمانت منسوخ کرنے کے لیے درست بنیادیں دستیاب نہ ہوں
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ کو ضمانت دینے کے اپنے حکم پر اس وقت تک نظرثانی کرنے کی اجازت نہیں ہے جب تک کہ ضمانت منسوخ کرنے کے لیے درست بنیادیں دستیاب نہ ہوں۔
جسٹس ابھے ایس اوکا اور پنکج متھل کی بنچ نے بدھ کے روز مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی طرف سے منظور کردہ ایک حکم کو مسترد کر دیا، جس میں ملزم کو پہلے دی گئی ضمانت کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ضمانت کو منسوخ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔بنچ نے حکم
سپریم کورٹ بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا ’’ہائی کورٹ کے 31 مارچ 2023 کے اس فیصلے کو منسوخ کیا جاتا ہے اور 22 فروری 2023 کو اپیل کنندہ کو ضمانت دینے والا بنچ سابقہ حکم بحال کیا جاتا ہ۔‘‘
اپنے حکم میں ہائی کورٹ نے ضمانت منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے ملزم کی درخواست ضمانت اس بنیاد پر قبول کی تھی کہ برآمد ہونے والے گانجے کی کل مقدار 20 کلو 50 گرام تھی، جبکہ اصل مقدار 101 کلو گرام تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔