یوم جمہوریہ کے پیش نظر دہلی میں سخت حفاظتی انتظامات
یوم جمہوریہ کے موقع پر منعقد ہونے والی تقریبات کے پیش نظر راجدھانی دہلی میں حفاظت کے چاک و چوبند انتظامات کیے گئے ہیں، سیکورٹی کی نقطہ نظر سے راجدھانی 28 سیکٹروں میں تقسیم کی گئی ہے۔
نئی دہلی: یوم جمہوریہ کے موقع پر منعقد ہونے والی تقریبات کے پیش نظر راجدھانی دلی میں حفاظت کے چاک و چوبند انتظامات کئے گئے ہیں۔ سیکورٹی کی نقطہ نظر سے راجدھانی 28 سیکٹروں میں تقسیم کی گئی ہے اور ہر سیکٹر کی ذمہ داری پولس کے سینئر افسران کو دی گئی ہے۔ راجدھانی کے ہر حصے کی حفاظت یقینی بنانے کے مقصد سے پولس اہلکاروں اور حفاظتی دستوں کے 50 ہزار جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔
دلی پولس کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ نئی دہلی علاقے میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ دلی کے سبھی اہم بازاروں، میٹرو اسٹیشنوں، ہوائی اڈوں، بس اڈوں، تاریخی اور مذہبی مقامات سمیت بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں حفاظت کے پختہ انتظامات کیے گئے ہیں۔ کئی اہم مقامات کی حفاظت فوج نے اپنے ذمہ لے لی ہے۔ راجدھانی سے متصل دوسری ریاستوں کی سرحدوں سمیت دیگر اہم مقامات پر چوکسی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ پریڈ کے راستے پر صرف وجے چوک سے لال قلعے تک ہی 600 سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔
راج پتھ۔ انڈیا گیٹ اور آس پاس کے علاقوں کی سیکورٹی کے لئے حفاظت کا کثیر سطحی منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ داخلی حفاظت کی ذمہ داری ایس پی جی اور این ایس جی کی ہوگی وہیں دہلی پولس باہر سے ان کی مدد کرے گی۔ جن علاقوں سے پریڈ گزرے گی ان اہم علاقوں کی بلند عمارتوں پر شارپ شوٹر تعینات کیے جائیں گے۔ فضائی حملے کو ناکام بنانے کے لئے اینٹی ایئر کرافٹ گن سے نگرانی کی جارہی ہے۔ اہم مقامات پر لائٹ مشین گن سے لیس پولس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
خفیہ ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ یوم جمہوریہ کے دوران کچھ دہشت گرد تنظیمیں دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دینے کی کوشش میں ہیں۔ وہ دہلی کے بھیڑ بھاڑ والے بازاروں سمیت میٹرو اسٹیشنوں، ہوائی اڈوں، مذہبی مقامات اور تاریخی مقامات کو نشانہ بنانے کی سازش رچ رہی ہیں۔ اس اطلاع کے بعد دہلی کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ ہوائی اڈوں کی حفاظت کے لئے پختہ انتظامات کردیئے گئے ہیں۔ میٹرو کی حفاظت کے لئے وہاں تعینات 6 ہزار سیکورٹی اہلکاروں کے علاوہ چار فاضل کمپنیاں لگائی گئی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔