این آر سی: خود کو ہندوستانی شہری ثابت کرنے کے لئے کیا کچھ کرنا پڑے گا!

این آر سی کی فہرست جاری ہونے کے بعد آسام کے عوام میں زبردست بے چینی ہے اور جن کا نام اس فہرست میں نہیں ہے ان کو سمجھ نہیں آ رہا کہ آگے انہیں کیا کرنا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

آسام میں گزشتہ دس سال سے جاری این آر سی (شہریوں کا قومی رجسٹریشن) کا عمل آج اختتام پذیر ہو گیا۔ این آر سی کے کنوینر پرتیک ہزیلا نے بتایا کہ حتمی این آر سی میں تین کروڑ گیارہ لاکھ لوگوں کے نام شامل کیے گئے ہیں جبکہ قریب 19 لاکھ لوگ اس میں اپنے لئے جگہ نہیں حاصل کر پائے ہیں۔ اس میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے اپنا نام رجسٹر کرانے کے لئے کوئی دعویٰ بھی نہیں کیا ہے۔

آسام میں این آر سی کی فائنل لسٹ میں جن کے نام شامل ہیں وہ اب ملک کے شہری مانیں جائیں گے اور جن افراد کے نام اس لسٹ میں نہیں ہیں ان کا ابھی سب کچھ ختم نہیں ہوا ہے، ان کے پاس اپیل کرنے کے علاوہ کئی متبادل موجود ہیں۔ جن افراد کے نام لسٹ سے باہر رہ گئے ہیں ان کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ ابھی چار ماہ تک وہ اپنے دستاویزات فارن ٹریبیونل میں پیش کر سکتے ہیں۔ فارن ٹریبیونل ان کے کاغذات کی جانچ کر کے ہی ان کی شہریت کے تعلق سے فیصلہ لے گا۔


واضح رہے فارن ٹریبیونل کے فیصلہ کے بعد بھی متاثر افراد ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں اور اگر ہائی کورٹ سے بھی انہیں انصاف نہیں ملتا ہے تو وہ سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا سکتے ہیں۔ اس بات کے بہت امکان ہیں کہ ان 19 لاکھ افراد میں سے ایک بڑی تعداد کو لسٹ میں شامل کر لیا جائے تاکہ وہ ہندوستانی شہریت حاصل کر سکیں۔ پچھلی لسٹ میں 41 لاکھ افراد این آر سی کی لسٹ میں شامل نہیں تھے لیکن ان میں سے تقریباً 22 لاکھ افراد کا نام اب این آر سی میں شامل ہو گیا ہے۔ آسام کے سابق وزیر اعلی ترون گگوئی نے بھی ٹوئٹ کے ذریعہ کہا ہے کہ وہ ان لوگوں کی مدد کریں گے جن کا نام این آر سی کی فہرست میں نہیں ہے، انہوں نے اپیل کی ہے کہ اس معاملہ سے سیاست کو دور رکھا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 31 Aug 2019, 1:10 PM