حیدرآباد میں بارش کے سبب زبردست تباہی، 11 افراد لقمہ اجل
حیدرآباد کے متعدد علاقوں میں شدید بارش کی وجہ سے اب تک 11 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، ان میں سے 9 افراد کی موت بندلاگوڈا کے محمدیہ ہلز میں دیوار گرنے سے واقع ہوئی
حیدرآباد کے متعدد علاقوں میں لگاتار بارش کی وجہ سے اب تک 11 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ اس میں سے 9 افراد کی موت تو بندلاگوڈا کے محمدیہ ہلز علاقہ میں دیوار گرنے کے سبب واقع ہوئی۔ سڑکیں زیر آب ہیں اور کچھ نشیبی علاقے مکمل طور پر ڈوب گئے ہیں۔ بارش نے ریاستی حکومت کے تمام دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے۔
حیدرآباد لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بتایا کہ شدید بارش کی وجہ سے بندلاگوڈا کی محمدیہ پہاڑی میں دیوار گرنے کے نتیجے میں 9 افراد کی موت ہو گئی۔ انہوں نے بتایا کہ ’’نجی فصیل کے منہدم ہو جانے کی وجہ سے 9 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔ جائے وقوعہ کے معائنے کے دوران، میں نے شاہ آباد میں پھنسے ہوئے بس مسافروں کو لفٹ دی۔‘‘
ایک دیگر واقعہ میں منگل کے روز ابراہم پٹن علاقے میں شدید بارش کی وجہ سے ایک قدیمی مکان کی چھت گر گئی، اس حادثہ میں ایک 40 سالہ خاتون اور اس کی 15 سالہ بیٹی فوت ہو گئی۔ خیال رہے کہ تلنگانہ میں منگل کے روز سے ہی متعدد علاقوں میں بارش ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے، لوگوں کی زندگی مشکل ہو چکی ہے۔
حیدرآباد میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو گئے ہیں اور عطا پور مین روڈ، مشیر آباد، ٹولی چوکی کا علاقہ اور دمی گوڈا سمیت متعدد علاقے شدید بارش کی وجہ سے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ سڑکوں پر پانی بھرنے کی وجہ سے لوگ گھروں میں قید ہیں۔ سڑکوں پر ٹریفک بھی متاثر ہو گیا ہے۔ نشیبی علاقوں میں گھروں کے اندر پانی بھر گیا۔ ایس ڈی آر ایف کی ٹیم امدادی کارروائی میں مصروف ہے۔
تلنگانہ کے چیف سکریٹری سومش کمار نے بتایا کہ حیدرآباد میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں 20 سینٹی میٹر بارش ہوئی ہے۔ ایل بی نگر میں 24 گھنٹوں میں 25 سینٹی میٹر بارش ہوئی۔ وزیر اعلی چندر شیکھر راؤ نے حیدرآباد سمیت دیگر شہروں میں بارش کے بعد کی صورتحال پر رپورٹ طلب کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی تمام ضلعی انتظامیہ کو محتاط رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔