تمل ناڈو میں شدید بارش: صحت کے شعبے کی جانب سے وائرل بیماریوں کے خطرے کی وارننگ جاری
تمل ناڈو کے مختلف اضلاع میں شدید بارشوں کے باعث ریاست کے صحت کے محکمے نے ڈینگی، انفلوئنزا اور وائرل بیماریوں میں اضافے کے حوالے سے انتباہ جاری کیا ہے
چنئی: تمل ناڈو کے مختلف اضلاع میں شدید بارشوں کے باعث ریاست کے صحت کے محکمے نے ڈینگی، انفلوئنزا اور وائرل بیماریوں میں اضافے کے حوالے سے انتباہ جاری کیا ہے۔
چنئی اور اس کے آس پاس کے اضلاع کانچی پورم، چنگلپٹو اور تروولور میں بخار، تنفسی بیماریوں اور وائرل انفیکشن کے کیسز میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ ریاست کے مختلف حصوں سے ملیریا اور لیپٹوسپائروسس کے کیسز بھی رپورٹ ہو رہے ہیں۔ صحت کے حکام نے شہریوں سے خصوصاً بچوں کی حفاظت کے لیے اضافی احتیاط برتنے کی درخواست کی ہے۔
افسران نے شہریوں کو شدید بخار، سردی لگنا، کھانسی، گلے کی خراش، جسمانی درد اور سر درد جیسے علامات پر توجہ دینے کی ہدایت دی ہے اور کہا ہے کہ ان علامات کی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
چنئی کے ایک نجی اسپتال کی ماہر حشرات رجنئ وارئیر کے مطابق، اگر بچوں میں خشک کھانسی دو ہفتے سے زیادہ برقرار رہے تو یہ وائرل انفیکشن کی علامت ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 17 اکتوبر کو شمال مشرقی مون سون کے آغاز کے بعد بخار، سر درد اور گلے کی خراش کے کیسز میں واضح اضافہ دیکھا گیا ہے۔
رجنئ وارئیر نے مزید کہا کہ بخار کے ختم ہونے کے بعد بھی گلے میں انفیکشن برقرار رہ سکتا ہے اور تنفسی، گردوں یا جگر کی بیماریوں میں مبتلا افراد کو اس موسم میں خاص احتیاط کی ضرورت ہے۔ انہوں نے لوگوں کو باہر کا کھانا اور پانی پینے سے بھی پرہیز کرنے کی ہدایت کی ہے، کیونکہ بارش کے موسم میں ٹائیفائیڈ جیسے بیکٹیریل انفیکشنز کے پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے۔
ڈاکٹر وارئیر نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں کو صرف صاف اور اُبلا ہوا پانی پلائیں، کیونکہ جانوروں کے پیشاب سے آلودہ پانی کے ذریعے لیپٹوسپائروسس پھیلنے کا خطرہ رہتا ہے۔
جنوری 2024 سے تمل ناڈو میں ڈینگی کے 18,000 سے زائد کیسز درج کیے گئے ہیں۔ صحت کے حکام نے عوام سے درخواست کی ہے کہ مچھروں کی افزائش کو روکنے کے لیے اپنے گھروں کے آس پاس جمع پانی کو صاف رکھیں۔
صحت کے وزیر ما سبرا منیم نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ محکمہ خاص طور پر دس اضلاع پر نظر رکھے ہوئے ہے جن میں چنئی، کوئمبتور، کرشناگیری، تروپور، تروولور، تھینی، مدورائی، تروینیلویلی، تانجاور اور تروچی شامل ہیں، جہاں سے 57 فیصد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ اینڈ پریوینٹیو میڈیسن ڈاکٹر ٹی ایس سیلواوینائگم نے کہا کہ محکمہ سرکاری اور نجی اسپتالوں کی جانب سے رپورٹ کیے گئے ڈینگی اور دیگر بخار کے کیسز پر نظر رکھ رہا ہے۔ لوگوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ گھر کے فالتو سامان میں بارش کا پانی جمع نہ ہونے دیں کیونکہ اس میں مچھر پیدا ہو سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔