جموں وکشمیر میں موسلا دھار بارشیں، قومی شاہراہ بند، ڈوڈہ اور رام بن میں اسکول بند
موسلا دھار بارشوں سے جہاں خطہ چناب میں کئی مقامات پر سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے اور حکام نے ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع میں اسکول بند رکھنے کے احکامات جاری کئے ہیں
سری نگر: محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق جموں و کشمیر کے کئی حصوں میں بھاری بارشوں کا سلسلہ نیم شب سے ہی شروع ہوا۔ موسلا دھار بارشوں سے جہاں خطہ چناب میں کئی مقامات پر سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے اور حکام نے ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع میں اسکول بند رکھنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ وہیں وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر مٹی کے تودے گر آنے اور چٹانیں کھسک آنے سے ٹریفک کی نقل و حمل متاثر ہوئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق کٹرہ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ 315. 4 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جہاں جولائی 2019 میں 292.4 ملی کیٹر بارش ریکارڈ ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کا امکان ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 20 سے 22 جولائی تک جموں کے کئی علاقوں جبکہ کشمیر میں کہیں کہیں رک رک کر ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشوں کا امکان ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ جموں خطے میں رواں ہفتے کے دوران کچھ علاقوں میں بھاری بارشیں متوقع ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھاری بارشوں سے کچھ علاقوں میں سیلابی ریلے آنے اور مٹی کے تودے گر آنے کے خطرات لاحق ہیں۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ندی نالوں کے نزدیک جانے سے احتراز کریں۔ دریں اثنا بھاری بارشوں کے پیش نظرحکام نے ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع میں بدھ کو اسکول بند رکھنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔
ضلع مجسٹریٹ ڈوڈہ کی طرف سے جاری ایک حکمنامے میں کہا گیا کہ موسلا دھار بارشوں کے پیش نظر یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ ضلع کے تمام سرکاری و پرائیویٹ اسکول 19 جولائی کو طلبا کے لئے بند رہیں گے۔چیف ایجوکیشن افسر کشتواڑرام بن جاری کئے ہیں۔ ادھر وادی کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر بدھ کو مٹی کے تودے گر آنے کی وجہ سے ٹریفک کی نقل و حمل متاثر رہی۔
جموں وکشمیر ٹریفک پولیس نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'کئی مقامات پر مٹی کے تودے اور چٹانیں کھسک آنے کی وجہ سے قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل بند ہے'۔ ٹویٹ میں لوگوں کو کہا گیا ہے کہ وہ بحالی کا کام مکمل ہونے تک قومی شاہراہ پر سفر اختیار نہ کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔