تمل ناڈو میں شدید بارش، 18 اضلاع کے لیے یلو الرٹ جاری

تمل ناڈو میں شدید بارش کی پیشگوئی کے بعد 18 اضلاع میں یلو الرٹ جاری۔ ریاست میں بارش کے سبب بجلی کی کھپت کم ہوئی، جبکہ وائرل بیماریوں کے کیسز میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

چنئی: تمل ناڈو میں شدید بارش کی پیشگوئی کے بعد ریجنل میٹروولوجیکل سینٹر (آر ایم سی) نے ہفتہ اور اتوار کے لیے 18 اضلاع میں یلو الرٹ جاری کر دیا ہے۔ یہ اضلاع کنیا کماری، توتوکوڈی، تیرونیلویلی، رام ناتھ پورم، تینی، مدورائی، ڈنڈیگل، شیو گنگا، پڈوکوٹئی، تنجاؤر، تیرور، ناگاپٹنم، میلاڈتھورائی، کڈلور، وِلوپورم، اور چنگلپٹو شامل ہیں۔

شدید بارش کا سبب جنوبی تمل ناڈو اور اس کے ارد گرد سائیکلونک سرکولیشن کو قرار دیا گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں ریاست کے دیگر حصوں میں گرج چمک اور ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔

چنئی میں جزوی طور پر بادل چھائے رہیں گے، جبکہ شام اور رات کے وقت کچھ علاقوں میں درمیانی بارش ہو سکتی ہے۔ آر ایم سی نے 22 نومبر سے شمالی ساحلی اضلاع میں بھی شدید بارش کی پیشگوئی کی ہے، جس میں چنئی، ترولوور، چنگلپٹو، اور کانچی پورم شامل ہیں۔


1 اکتوبر سے 15 نومبر تک شمال مشرقی مون سون کے دوران ریاست میں 276 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ سب سے زیادہ بارش کوئمبٹور میں ہوئی جہاں 418 ملی میٹر بارش ہوئی، جو معمول سے 67 فیصد زیادہ ہے۔

شدید بارش کے سبب بجلی کی کھپت میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔ تمل ناڈو پاور ڈسٹریبیوشن کمپنی (ٹینگیڈکو) کے مطابق، بارش کے دوران روزانہ بجلی کی کھپت کم ہو کر 302 ملین یونٹس تک آ گئی، جو 1 اکتوبر کو 380 ملین یونٹس تھی۔

اس دوران صحت کے محکمے نے وائرل بیماریوں کے بڑھتے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ چنئی اور قریبی اضلاع جیسے کانچی پورم، چنگلپٹو اور ترووالور میں بخار، انفلوئنزا، اور دیگر وائرل امراض کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ عوام کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بخار، سردی، کھانسی، گلے میں خراش، یا دیگر علامات پر فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

ڈاکٹر رَجنی کے مطابق، مون سون کے دوران بچوں اور بزرگوں میں بخار اور سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے، اور ان افراد کو خاص احتیاط برتنے کا مشورہ دیا گیا ہے جنہیں پہلے سے کوئی دائمی بیماری ہو۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔