مئی میں ہیٹ ویو نے تمام ریکارڈ توڑ دیے، ڈیڑھ ڈگری سیلسیس زیادہ گرم رہا

37 سے زائد شہروں میں درجہ حرارت 45 ڈگری سیلسیس سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے باعث گرمی سے متعلق بیماریوں کا انتباہ جاری کیا گیا اور کم از کم 24 ہلاکتیں ہوئیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ہندوسان  میں مئی 2024 کے دوران شدید گرمی کا سامنا کرنا پڑا، زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم دونوں درجہ حرارت اکثر حد سے تجاوز کر گئے۔ مئی کے آخری ہفتے میں، خاص طور پر 26-29 مئی کے درمیان، شمالی اور وسطی ہندوستان میں شدید گرمی کا دور دیکھا گیا۔ جس میں نئی ​​دہلی میں ریکارڈ درجہ حرارت 49.1 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا تھا۔

سائنسدان کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مئی کے مہینے میں جو ہیٹ ویو ریکارڈ کی گئی تھی۔ یہ دوسرے سالوں کے مقابلے میں ڈیڑھ ڈگری سیلسیس زیادہ تھی۔ سائنسدانوں نے محسوس کیا ہے کہ ہندوستان  میں گرمی کی لہر انسانوں کی برداشت سے کہیں زیادہ ہوتی جا رہی ہے۔ اس کی بڑی وجہ فوسل فیول کا زیادہ استعمال ہے۔


37 سے زائد شہروں میں درجہ حرارت 45 ڈگری سیلسیس سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ جس کے باعث گرمی سے متعلق بیماریوں کا انتباہ جاری کیا گیا اور کم از کم 24 ہلاکتیں ہوئیں۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے پایا کہ نئی دہلی میں درجہ حرارت دوسرے اسٹیشنوں کے مقابلے مختلف رہی۔ قومی راجدھانی میں بجلی کی مانگ اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ۔ کیونکہ مکینوں کو گرمی سے نمٹنے کے لیے ایئر کنڈیشنگ اور پنکھوں پر انحصار کرنا پڑتا تھا۔ سائنسدانوں کے ایک گروپ کا دعویٰ ہے کہ مئی میں ہندوستان میں گرمی کی لہر اب تک کی سب سے زیادہ رہی ہے۔ سائنسدانوں نے پایا کہ ہندوستان میں گرمی کی لہر انسانی برداشت سے کہیں زیادہ تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔