دہلی میں گرمی نے توڑے تمام ریکارڈ، اگلے 7 دنوں تک ہیٹ ویو کا الرٹ جاری

دہلی کے بیشتر علاقوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45 سے 47 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے 4 سے 6 ڈگری زیادہ ہے۔ نجف گڑھ 47.8 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت کے ساتھ ملک کا گرم ترین علاقہ رہا

<div class="paragraphs"><p>شدید گرمی کی فائل تصویر</p></div>

شدید گرمی کی فائل تصویر

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملک اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور راجدھانی دہلی میں بھی گویا آگ برس رہی ہے۔ اتوار کو یہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44.4 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا، جو اس سیزن میں اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے ایک ہفتے تک گرمی سے راحت ملنے کی کوئی امید نہیں ہے، کیونکہ راجستھان سے آنے والی گرم ہوائیں دہلی کو مزید جھلسائیں گی۔ دہلی کے اہم موسمیاتی مرکز صفدر جنگ آبزرویٹری میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے 4 ڈگری زیادہ ہے۔ جبکہ کم سے کم درجہ حرارت 28.2 ڈگری سیلسیس رہا جو معمول سے 2 ڈگری زیادہ ہے۔

تاہم دہلی کے بیشتر علاقوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45 سے 47 ڈگری سیلسیس کے درمیان ریکارڈ کیا گیا جو کہ معمول سے 4 سے 6 ڈگری زیادہ ہے۔ نجف گڑھ قومی راجدھانی کا گرم ترین علاقہ رہا جہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 47.8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ نجف گڑھ کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت ملک میں بھی سب سے زیادہ رہا۔


منگیش پور اور پیتم پورہ علاقوں میں درجہ حرارت 47.7 ڈگری سیلسیس اور 47 ڈگری سیلسیس رہا۔ آیا نگر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 46.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جب کہ پالم اور رج میں بالترتیب 45.1 ڈگری سیلسیس اور 45.9 ڈگری سیلسیس کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔

ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے دہلی کے کئی علاقوں میں گرمی کی لہر کی پیش گوئی کی ہے اور ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ محکمہ نے مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہنے اور 25 سے 35 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے کی بھی پیش گوئی کی ہے۔ محکمہ موسمیات نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ہوشیار رہیں اور کمزور لوگوں بشمول بچوں، بوڑھوں اور دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد سے اضافی احتیاط برتنے کو کہا ہے۔


محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گرمی ہر عمر کے لوگوں میں ہیٹ اسٹروک کا باعث بن سکتی ہے۔ خاص طور پر بچوں، بوڑھوں اور پرانی بیماریوں میں مبتلا افراد کو زیادہ توجہ دینی ہوگی۔ محکمہ نے سورج کی روشنی سے بچنے اور وافر مقدار میں پانی پینے کو کہا ہے۔

محکمہ موسمیات نے ہائیڈریٹ رہنے کے لیے وافر مقدار میں پانی پینے اور او آر ایس یا گھر میں بنی لسی، تورانی (چاول کا پانی) شکنجی اور چھاچھ کا استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق، ہیٹ ویو تب سمجھا جاتا ہے جب موسمی مرکز میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کم از کم 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے، جس میں معمول سے کم از کم 4.5 ڈگری یا اس سے زیادہ کی تبدیلی ہوتی ہے۔ جب زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے 6.5 ڈگری زیادہ ہو تو شدید گرمی کی لہر کا اعلان کیا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔