گرمی کئی ریاستوں میں 10 اپریل تک شدت اختیار کر سکتی ہے، ہیٹ ویو ایلرٹ
آئی ایم ڈی کے مطابق آنے والے ہفتے کے آخر تک شمالی کرناٹک، تلنگانہ، مشرقی مدھیہ پردیش، وسطی مہاراشٹر، مراٹھواڑہ اور اڈیشہ کے مختلف حصوں میں رات کے وقت پارہ مزید بڑھ سکتا ہے۔
ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی)نے ہیٹ ویب کے حوالے سے ایلرٹ جاری کیا ہے۔ آئی ایم ڈی نے ہفتہ (6 اپریل) کو کہا کہ اوڈیشہ کے کچھ حصوں کے علاوہ، گرمی کی لہر مغربی بنگال میں گنگا کے آس پاس کے علاقوں اور جھارکھنڈ کے کچھ حصوں میں 6 اور 7 اپریل کو بھی لوگوں کو پریشان کر سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے یہ بھی کہا ہے کہ مشرقی ہندوستان میں گرمی مزید بڑھے گی۔
تاہم، محکمہ موسمیات نے اتوار (7 اپریل) کو اڈیشہ میں مختلف مقامات پر ژالہ باری کے امکان کی بھی پیش گوئی کی ہے۔ اس کے علاوہ مشرقی مدھیہ پردیش میں 7 سے 10 اپریل تک، ودربھ میں 7 سے 10 اپریل تک، چھتیس گڑھ اور مراٹھواڑہ میں 7 سے 8 اپریل تک ژالہ باری کا امکان ہے۔
6 اپریل کو ودربھ اور اڈیشہ کے بیشتر حصوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40-43 ڈگری سیلسیس کے درمیان تھا۔ اگر ہم رائلسیما کی بات کریں تو وہاں چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، مغربی بنگال، وسطی مہاراشٹر، ساحلی آندھرا پردیش ، شمالی داخلہ کرناٹک، تلنگانہ اور تمل ناڈو کے کچھ حصے اور مشرقی اتر پردیش اور جنوب مغربی مدھیہ پردیش کے الگ تھلگ مقامات پر بھی گرمی ہو سکتی ہے۔ گرمی نے اپنا غصہ دکھانا شروع کر دیا ہے۔ ان مقامات پر کم از کم درجہ حرارت معمول سے 2-4 ڈگری سیلسیس زیادہ ہے۔ بہار، گجرات، مدھیہ مہاراشٹر، مغربی بنگال، سکم، ناگالینڈ، منی پور، میزورم اور تریپورہ کے مختلف مقامات پر بھی یہی صورتحال ہے۔
آئی ایم ڈی کے مطابق آنے والے ہفتے کے آخر تک شمالی کرناٹک، تلنگانہ، مشرقی مدھیہ پردیش، وسطی مہاراشٹر، مراٹھواڑہ اور اڈیشہ کے مختلف حصوں میں رات کے وقت پارہ مزید بڑھ سکتا ہے۔ 6 سے 10 اپریل تک کیرالہ، سوراشٹرا اور کچھ کے ساحلی علاقوں میں بھی گرمی بڑھ سکتی ہے۔ اس کے علاوہ 7 سے 10 اپریل تک ہفتے کے آخر میں اوڈیشہ، مغربی بنگال، ساحلی کرناٹک، کونکن اور گوا میں پارہ بڑھنے کا امکان ہے۔
ہیٹ ویو کے حالات پر غور کیا جاتا ہے جب زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میدانی علاقوں میں 40 ° C سے زیادہ، ساحلی علاقوں میں 37 ° C سے زیادہ، پہاڑی علاقوں میں 30 ° C سے زیادہ رہے گا۔ اگر دو دن تک ایسے حالات برقرار رہے تو اگلے دن گرمی کی لہر کا اعلان کر دیا جاتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔