گیان واپی مسجد پر مسلمانوں کی عرضی خارج ہونے کے بعد آج متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد اور دہلی کے قطب مینار پر سماعت

عدالت نے گیان واپی مسجد پر مسلمانوں کی اس عرضی کو خارج کر دیا جس میں ہندوؤں کے مقدمہ کے جواز کو چیلنج کیا گیا تھا۔ آج دو الگ الگ معاملوں میں شاہی عیدگاہ متھرا اور قطب مینار دہلی پر سماعت کی جائے گی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: وارانسی کی ایک ضلعی عدالت نے پیر کے روز گیان واپی مسجد - شرینگر گوری مقدمہ کے جواز پر سوال اٹھانے والی مسلمانوں کی عرضی کو خارج کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ وہ پوجا کے حق کے حصول والی عرضی پر سماعت جاری رکھے گی۔ اس معاملہ کی اگلی سماعت 22 ستمبر 2022 کو ہوگی۔

عدالت کے اس فیصلے سے ہندوؤں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور مسلمانوں میں مایوسی پائی جا رہی ہے۔ مسلم فریق نے اس فیصلہ کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سب کے درمیان آج دو اور اہم معاملات پر بھی سماعت ہونے جا رہی ہے۔ پہلا معاملہ متھرا میں واقع شاہی عیدگاہ مسجد سے وابستہ ہے جبکہ دوسرا معاملہ ہندوستان کے عالمی شہرت یافتہ تاریخی عمارت قطب مینار سے وابستہ ہے۔


عدالت نے شاہی عیدگاہ مسجد - سری کرشنا جنم بھومی تنازعہ سے متعلق نظرثانی درخواست پر سماعت 13 ستمبر تک ملتوی کر دی تھی۔ مدعی کے وکیل راجندر مہیشوری اور مہندر پرتاپ سنگھ نے کہا کہ پیر کے روز ایڈووکیٹ تنویر احمد، سکریٹری عیدگاہ انتظامیہ کمیٹی، شری کرشنا جنم بھومی ٹرسٹ اور جنم استھان سیوا سنستھان اپنے نمائندے ایڈوکیٹ مکیش کھنڈیلوال اور وجے بہادر سنگھ وغیرہ موجود تھے۔ لیکن یوپی سنی سنٹرل وقف بورڈ کو نوٹس نہ دینے کی وجہ سے ان کی طرف سے کوئی بھی حاضر نہیں ہوا۔ جس کی وجہ سے سماعت نہ ہو سکی۔ انہوں نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ جج نے سماعت کے لیے 13 ستمبر یعنی آج کی تاریخ مقرر کر دی تھی۔

آج دہلی میں بھی اس طرح کے معاملہ کی سماعت ہونے جار رہی ہے، جوکہ قطب مینار احاطے میں پوجا کی اجازت کے مطالبہ سے متعلق ہے۔ اس معاملہ کی سماعت دہلی کی ساکیت عدالت میں ہوگی۔ خود کو فریق بنانے کی کوشش کرنے والے مہندر دھوج پرساد سنگھ کے وکیل عدالت نہیں پہنچے، جس کی وجہ سے سماعت گزشتہ تاریخ پر ملتوی کر دی گئی تھی، الہذا اس پر آج سماعت کی جائے گی۔ تاہم آج ہونے والی سماعت اس عرضی پو ہونے جا رہی ہے، جس میں میں ایک شخص نے آگرہ سے میرٹھ تک کی زمین کو اپنی آبائی وراثت قرار دیا ہے اور اس لحاظ سے قطب مینار کو بھی اپنی ملکیت قرار دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔