اقتصاد کی بنیاد پر ریزرویشن: سپریم کورٹ میں 8 اپریل کو سماعت

عرضی گزاروں کا کہنا ہے کہ اقتصادی بنیاد پر ریزرویشن غیر آئینی ہے۔ حکومت نے اعدادوشمار جمع کیے بغیر ریزرویشن کا قانون بنا دیا۔ جبکہ عدالت عظمیٰ نے ریزرویشن کو پچاس فیصد تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے عام زمرے کے غریبوں کو دس فیصد ریزرویشن سے متعلق قانون کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سماعت آٹھ اپریل تک کے لئے ملتوی کردی ہے۔

جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی بنچ نے عرضی گزاروں کے وکیلوں کے دلائل سننے کے بعد معاملے کی سماعت کے لئے 8 اپریل کی تاریخ مقرر کی ۔ عدالت اس دن یہ طے کرے گی کہ معاملے کو سماعت کے لئے آئینی بنچ کے سامنے بھیجنا ضروری ہے یا نہیں۔

اس سے پہلے سماعت کے دوران عرضی گزاروں غیر سرکاری تنظیم جن ہت ابھیان اور یوتھ فار ایکوالیٹی کی طرف سے پیش سینئر وکیل راجیو دھون نے دلیل دی تھی کہ عام زمرے کے اقتصادی طور پر پسماندہ افراد کے لئے دس فیصد ریزرویشن پر فوری روک لگائی جانی چاہیے۔

انہوں نے دلیل دی کہ آنے والے وقت میں بڑے پیمانے پر تقرریاں ہونی ہیں لیکن یہ ریزرویشن تشویش کا سبب بننے والا ہے۔ ریلوے نے بھی دس فیصد ریزرویشن دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے 8 اپریل کو معاملے کی سماعت کرنے سے اتفاق کیا۔

عرضی میں کہا گیا ہے کہ اقتصادی بنیاد پر ریزرویشن غیر آئینی ہے۔ حکومت نے ضروری اعدادوشمار جمع کیے بغیر ریزرویشن کا قانون بنا دیا۔ عدالت عظمٰی نے ریزرویشن کو پچاس فیصد تک محدود رکھنے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Mar 2019, 10:10 PM