برج بھوشن کے خلاف جنسی ہراسانی معاملہ میں سماعت، جانیں پولیس اور عدالت نے کیا کہا؟

برج بھوشن سنگھ کے خلاف جنسی استحصال کے معاملے میں دائر چارج شیٹ پر ہفتہ کو عدالت میں سماعت ہوئی۔ عدالت نے کہا کہ چارج شیٹ 1500 صفحات پر مشتمل ہے، اس لیے اسے پڑھنے میں وقت لگ رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>برج بھوشن سنگھ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

برج بھوشن سنگھ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے میں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف دائر چارج شیٹ کا نوٹس لینے کے لیے ہفتہ (یکم جولائی) کو راؤس ایونیو کورٹ میں سماعت ہوئی۔ خواتین پہلوانوں کی طرف سے اسپیشل ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے جج ہرجیت سنگھ جسپال کی عدالت میں سماعت ہوئی۔

15 جون کو دہلی پولیس نے برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف دائر تقریباً 1000 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 354، 354 اے، 354 ڈی کا استعمال کیا تھا۔ آئی پی سی کی دفعہ 354 میں زیادہ سے زیادہ 5 سال کی سزا کا انتظام ہے اور یہ ایک غیر ضمانتی دفعہ ہے۔ آئی پی سی کی دفعہ 354اے میں زیادہ سے زیادہ ایک سال کی سزا ہے اور یہ ایک قابل ضمانت دفعہ ہے۔ آئی پی سی کی دفعہ 354ڈی میں زیادہ سے زیادہ 5 سال کی سزا کا انتظام ہے جبکہ یہ دفعہ ایک قابل ضمانت سیکشن ہے۔


پچھلی سماعت کے دوران 6 بالغ خواتین پہلوانوں کے وکیل نے اس معاملے میں تحقیقات کی نگرانی کا مطالبہ کرتے ہوئے درخواست واپس لے لی تھی۔ انہوں نے کہا کہ چارج شیٹ داخل ہونے کے بعد اب اس عرضی کا کوئی جواز نہیں ہے۔

دہلی پولیس نے کہا کہ اس معاملے میں کچھ لوگوں کو بیرون ملک نوٹس بھیجا گیا ہے۔ جس کا جواب آنا ابھی باقی ہے۔ اب اس معاملے میں ایف ایس ایل کی رپورٹ آنا باقی ہے، کچھ رپورٹس ابھی باقی ہیں۔ دہلی پولیس نے کہا کہ اس معاملے میں ضمنی چارج شیٹ مستقبل میں داخل کی جا سکتی ہے۔ عدالت نے دہلی پولیس سے کہا کہ وہ اس کیس سے متعلق ایف ایس ایل رپورٹ جلد داخل کرے گی۔


عدالت نے دہلی پولیس سے سی ڈی آر رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ عدالت اب اس معاملے کی سماعت 7 جولائی کو کرے گی۔ راؤس ایونیو کورٹ نے کہا کہ چارج شیٹ 1500 صفحات کی ہے، اس لیے اسے پڑھنے میں وقت لگ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔