دہلی کی ہوا پھر زہریلی ہوئی، اے کیو آئی 400 کے پار، اگلے تین دن حالات میں بہتری کا کوئی امکان نہیں
راجدھانی میں پیر کی صبح الگ الگ علاقوں میں اے کیو آئی (ایئر کوالٹی انڈیکس) 400 سے 450 کے درمیان درج کی گئی ہے، جو کہ فضائی آلودگی کا سنگین درجہ ہے۔
ہندوستان کی راجدھانی دہلی کی ہوا لگاتار زہریلی ہوتی جا رہی ہے۔ پیر کو بھی دہلی میں ایئر کوالٹی کافی خراب درج کی گئی ہے۔ راجدھانی میں پیر کی صبح الگ الگ علاقوں میں اے کیو آئی (ایئر کوالٹی انڈیکس) 400 سے 450 کے درمیان درج کی گئی ہے، جو کہ فضائی آلودگی کا سنگین درجہ ہے۔ بارش نہ ہونے کی وجہ سے دہلی میں لگاتار دھند اور کہرا بھی بڑھ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : قطر نے میچ تو نہیں جیتا لیکن اپنے مہمانوں کا دل جیت لیا
موصولہ اطلاعات کے مطابق پیر کی صبح 7 بجے دہلی میں اے کیو آئی 407 درج کیا گیا جو کہ بے حد خراب درجہ میں آتا ہے۔ دہلی کے دیگر علاقوں کا بھی بہت برا حال ہے۔ دہلی کے آنند وہار علاقے میں اے کیو آئی 450، علی پور میں 430، اشوک وہار میں 429، بوانا میں 420، متھرا روڈ میں 329، دوارکا میں 404، آئی ٹی او میں 420، نہرو نگر میں 450 اور پٹپڑ گنج میں ہوا کا معیار 433 رہا۔ یہ فضائی یعنی ماحولیاتی آلودگی کی بے حد ہی خراب سطح ہے۔
اس سے قبل اتوار کو بھی دہلی-این سی آر کے فضائی معیار میں بہتری نہیں ہوئی۔ سبھی مقامات کی ہوا بہت خراب درجہ میں برقرار رہی۔ اتوار کو بھی 353 اے کیو آئی کے ساتھ دہلی کے کئی علاقوں کی ہوا بے حد خراب درجہ میں ریکارڈ ہوئی۔ علاوہ ازیں سفر انڈیا کا کہنا ہے کہ اگلے تین دن آلودگی کی سطح تقریباً اسی کے آس پاس بنی رہے گی۔
واضح رہے کہ 0 سے 50 کے درمیان اے کیو آئی کو اچھا مانا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں 51 سے 100 کے درمیان اے کیو آئی کو اطمینان بخش، 101 سے 200 کے درمیان اے کیو آئی کو میڈیم، 201 سے 300 کے درمیان اے کیو آئی کو خراب، 301 سے 400 کے درمیان اے کیو آئی کو بہت خراب اور 401 سے 500 کے درمیان اے کیو آئی کو سنگین درجہ میں مانا گیا ہے۔
دوسری طرف دہلی-این سی آر کے درجہ حرارت میں گراوٹ آنے کے ساتھ سردی بھی بڑھ گئی ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے قومی راجدھانی دہلی کی کم از کم درجہ حرارت 6 ڈگری سلسیس بنی ہوئی ہے۔ دہلی-این سی آر کے کئی علاقوں میں پیر کی صبح شدید کہرا بھی دیکھنے کو ملا۔ محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کے مطابق آئندہ 3 دنوں میں ٹھٹھرن اور کہرا بڑھنے کا امکان ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔