کورونا بحران: عقیدتمندوں کے لیے 6 ستمبر سے کھلے گی نظام الدین درگاہ، تیاریاں مکمل

نظام الدین درگاہ کے اندر حکومت کی گائیڈ لائنس کے مطابق سبھی طرح کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ درگاہ میں حاضری دینے والے ہر شخص کو مقرر کردہ ضابطوں پر عمل کرنا ہوگا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

کورونا انفیکشن کے سبب لاک ڈاؤن کے دوران بند رہی حضرت نظام الدین درگاہ 6 ستمبر سے سبھی لوگوں کے لیے کھلنے جا رہی ہے۔ درگاہ میں حاضری کے لیے کچھ گائیڈ لائنس تیار کیے گئے ہیں جن پر عمل کرنا ہوگا اور جگہ جگہ سوشل ڈسٹنسنگ کے لیے نشان بھی بنائے گئے ہیں۔ لوگوں کے لیے سینیٹائزیشن مشین کا انتظام گیا ہے تاکہ کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ دراصل درگاہ کمیٹی نے پہلے بھی درگاہ کھولنے کا فیصلہ لیا تھا، لیکن اس وقت مشکل حالات کو دیکھتے ہوئے فیصلہ واپس لے لیا گیا تھا۔

درگاہ کے انچارج سعید ادیب نظامی نے خبر رساں ادارہ 'آئی اے این ایس' سے اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ "حکومت کی گائیڈ لائنس کے مطابق ہی درگاہ کے اندر انتظام کیے گئے ہیں۔ درگاہ میں آنے والے ہر شخص کو ضابطہ پر عمل کرنا ہوگا۔ ہم نے اس وجہ سے لوگوں کے لیے جگہ جگہ نشان بنائے ہیں۔ درگاہ میں آنے والے ہر شخص کو ماسک بھی لگانا لازمی ہوگا۔"


میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق درگاہ میں جگہ جگہ سینیٹائزیشن مشین لگائی گئی ہیں جن کا استعمال لوگوں کے لیے کرنا لازمی ہوگا۔ درگاہ کے صدر دروازے پر تھرمل اسکریننگ بھی کی جائے گی اور جسمانی درجہ حرارت درست رہنے پر ہی اندر جانے کی اجازت ہوگی۔ ساتھ ہی عقیدتمندوں کو سماجی فاصلہ بھی بنائے رکھنا ہوگا۔ درگاہ میں کیمرے سے لوگوں پر نگرانی رکھنے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ کورونا بحران کی وجہ سے عقیدتمندوں کو درگاہ کے اندر رکنے کی اجازت نہیں ہوگی، اور نہ ہی مزار کو چھونے کی اجازت دی جائے گی۔ مزار پر پھول چڑھانے سے متعلق بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ گویا کہ درگاہ کے باہر پھول کا جو بازار لگتا ہے، وہ دیکھنے کو نہیں ملے گا۔ علاوہ ازیں درگاہ کے اندر وضو کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔ درگاہ میں آئندہ حکم تک قوالی پر پابندی عائد کی گئی ہے اور 10 سال سے کم عمر اور 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کا بھی درگاہ میں داخلہ ممنوع ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Sep 2020, 6:46 PM