بیوی سے غیر فطری تعلقات قائم کرنا جرم نہیں، شوہر کے خلاف درج ایف آئی آر منسوخ

ملزم نے اپنی بیوی کی شکایت پر اپنے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی

جبل پور ہائی کورٹ
جبل پور ہائی کورٹ
user

قومی آوازبیورو

جبل پور: مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے ایک شخص کے خلاف اس کی بیوی کی طرف سے غیر فطری جنسی تعلقات کے الزام میں درج کی گئی ایف آئی آر کو منسوخ کر دیا۔ فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے کہا کہ یہ قانونی جرم نہیں ہے کیونکہ خاتون نے اس سے شادی کی تھی۔

جسٹس جی ایس اہلووالیا کی سنگل بنچ نے کہا کہ اس نتیجے پر پہنچنے کے بعد کہ قانونی طور پر شادی شدہ بیوی کے ساتھ شوہر کا غیر فطری جنسی تعلق آئی پی سی کی دفعہ 377 کے تحت جرم نہیں ہے، عدالت کی رائے ہے کہ مزید یہ غور و خوض کرنے کی ضرورت نہیں ہے کہ ایف آئی آر بیجا الزامات کی بنیاد پر درج کی گئی ہے یا نہیں!


یہ حکم مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے بدھ کو جاری کیا اور اس کی معلومات جمعرات کو ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی گئیں۔ حکم نامے میں لکھا گیا، ’’ازدواجی عصمت دری کو اب تک تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔ اس لیے، پولیس اسٹیشن کوتوالی، جبل پور میں درج کرائم نمبر 377/2022 میں درج ایف آئی آر اور درخواست گزار (شوہر) کے خلاف فوجداری مقدمہ کو خارج کر دیا گیا ہے۔ ملزم نے بیوی کی شکایت پر اپنے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔