قید کشمیری لیڈروں پر گورنر نے کسا طنز، کہا ’جتنا زیادہ جیل میں رہیں گے اتنا بڑا لیڈر بنیں گے‘

’’دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد اپنے پہلے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ستیہ پال ملک نے کہا کہ ’’کیا آپ نہیں چاہتے کہ عوام کو لیڈر بننا چاہیے؟ میں 30 بار جیل جا چکا ہوں۔ جو جیل گیا وہ لیڈر بنا۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے قبل سے ہی کئی اہم کشمیری لیڈروں کو نظر بند کر لیا گیا تھا اور ان کی نظر بندی اب بھی جاری ہے۔ نہ ہی کسی کا بیان میڈیا میں آ رہا ہے اور نہ ہی کشمیر کے موجودہ حالات سے کوئی ہندوستانی واقف ہے۔ اس درمیان بدھ کے روز ریاست کے گورنر ستیہ پال ملک نے پریس کانفرنس کیا جس میں انھوں نے جموں و کشمیر کے سرکردہ سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کو طنز کا نشانہ بنایا۔

جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد اپنے پہلے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ستیہ پال ملک نے کہا کہ ’’کیا آپ نہیں چاہتے کہ عوام کو لیڈر بننا چاہیے؟ میں 30 بار جیل جا چکا ہوں۔ جو جیل گیا وہ لیڈر بنا۔ جتنا زیادہ جیل میں رہیں گے اتنا بڑا لیڈر بنیں گے۔ میں نے 6 مہینے جیل کی سلاخوں کے اندر گزارے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اگر آپ لوگوں کو ان کے ساتھ ہمدردی ہے تو ان کی نظربندی پر غمزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ سبھی اپنے گھروں میں ہیں۔ ایمرجنسی کے دوران میں فتح گڑھ جیل میں تھا جہاں پہنچنے میں دو دن لگتے تھے۔‘‘


ستیہ پال ملک نے اپنے پریس کانفرنس میں 5 اگست سے ریاست میں لگائی گئی پابندیوں کو صحیح ٹھہرایا اور انٹرنیٹ بند کیے جانے سے متعلق کہا کہ یہ سماج مخالف عناصر کے لیے ایک آسان ہتھیار ہے اس لیے انٹرنیٹ سہولت ختم کرنا ضروری تھا۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ انٹرنیٹ خدمات ریاست میں بحال کرنے میں ابھی کچھ وقت لگے گا۔

پریس کانفرنس میں ستیہ پال ملک نے مرکزی حکومت کے ذریعہ جلد ہی جموں و کشمیر سے متعلق کوئی بڑا اعلان کیے جانے کی بات بھی کہی۔ انھوں نے کہا کہ اگلے تین مہینوں میں وسیع طور پر تقرری مہم کے تحت 50 ہزار ملازمتیں دستیاب ہوں گی۔ گورنر نے جموں و کشمیر اور لداخ کے نوجوانوں سے آگے آ کر سرگرم طور پر اس تقرری مہم میں شامل ہونے کی گزارش کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔