ہاتھرس حادثہ: ’مہلوکین کے رشتہ دار کو ملازمت اور ایک کروڑ روپے دیے جائیں‘، اجئے رائے کا مطالبہ
کانگریس لیڈر اجئے رائے نے ہاتھرس حادثہ کو انتظامیہ کی ناکامی قرار دیا ہے اور کہا کہ 80 ہزار لوگوں کی اجازت دی گئی تھی لیکن ڈھائی لاکھ لوگ جمع ہو گئے، ان کی سیکورٹی کے لیے محض 40 پولیس اہلکار تھے۔
اتر پردیش کانگریس کے صدر اجئے رائے نے ہاتھرس حادثہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی تاریخ میں یہ سب سے افسوسناک اور بڑا حادثہ ہے۔ میں نے اتنا بڑا حادثہ نہیں دیکھا۔ حادثہ میں بڑی تعداد میں غریب اور درج فہرست ذات کے لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ میں متاثرین کے کنبوں سے ملا ہوں اور وہاں بہت دردناک حالت ہے۔ میں اسپتال گیا اور لوگوں سے ملاقات کی، وہاں کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے۔
اجئے رائے نے حادثہ کو انتظامیہ کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جہاں 80 ہزار لوگوں کی اجازت دی گئی تھی، وہاں ڈھائی لاکھ لوگ آ گئے اور ان کی سیکورٹی کے لیے محض 40 پولیس اہلکار تعینات تھے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ مہلوکین کے کنبوں کو ملازمت اور ایک کروڑ روپے دیے جائیں، جبکہ زخمیوں کو 25 لاکھ روپے معاوضہ ملے۔ اجئے رائے نے یہ بھی کہا کہ اس حادثہ کے لیے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے الگ الگ جا کر ثابت کر دیا ہے کہ بی جے پی میں آپسی رنجش موجود ہے، اس کا خمیازہ ریاستی عوام بھگت رہی ہے۔
اجئے رائے کا کہنا ہے کہ ہاتھرس حادثہ کے بعد اس تقریب میں موجود اصل بابا کو بچایا جا رہا ہے اور سیواداروں (خادموں) کا نام سامنے آ رہا ہے۔ ہم لوگوں نے عدالتی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ آخر انتظامیہ نے کس طرح اس تقریب کی اجازت دی، اس پر جانچ ہو۔ سرکاری افسران کے خلاف بھی کارروائی کی جانی چاہیے۔
اجئے رائے نے اس دوران پیپر لیک معاملے پر بھی اپنی بات رکھی۔ انھوں نے کہا کہ نیٹ میں صاف طور پر بدعنوانی ہوئی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ امتحان منسوخ کر پھر سے کرایا جائے۔ اتر پردیش میں سپاہی کی بھرتی ہو رہی ہے، گجرات کی کمپنی کو یوپی سپاہی بھرتی کا ٹھیکہ دیا گیا ہے جو فکر انگیز ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ونیت آریا نے پیپر لیک کرایا ہے۔ جس طرح مودی جی نے نیرو اور میہل کو بھگایا، ویسے ہی ونیت آریا کو بھی بھگا دیا ہے۔ اس سے قبل ونیت آریا جیل بھی جا چکا ہے۔ ملک کے وزیر اعظم خود ونیت آریا کے والد کے پروگرام میں جاتے رہے ہیں۔
اجئے رائے گجرات لابی پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ایودھیا میں رام مندر کا انھوں نے ٹھیکہ لے رکھا تھا، وہاں پر بھی پورا رام پتھ برباد ہو گیا ہے۔ وہاں بھی گجرات کی ہی کمپنی نے کام کیا ہے۔ یہ سبھی بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ اجئے رائے نے راہل گاندھی کے بیان پر بھی بات کی۔ انھوں نے کہا کہ ہندو سبھی مذاہب کے احترام میں یقین کرتا ہے۔ ہندو تشدد پسند نہیں ہوتا، یقینی طور پر ہم لوگ سبھی مذاہب کے احترام کی بات کرتے ہیں۔ راہل گاندھی کو بدنام کرنے کے لیے بہت کچھ کیا جا رہا ہے، لیکن راہل لوگوں کے دلوں میں بس چکے ہیں۔ بی جے پی نے سرکاری نظام کا غلط استعمال کر کے انتخاب کو جیتنے کی کوشش کی۔ اگر کوئی سب سے بڑا ہندو مخالف ہے تو وہ نریندر مودی ہیں۔ ان کے دور میں رات کو لائٹ بند کر کے مندر توڑے جاتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔