ہاتھرس کیس: بولگڑھی گاؤں عارضی قلعہ میں تبدیل، اضطراب انگیز سکون کا سایہ

ہاتھرس میں ملزمین کے کنبے کی جانب سے اپنے بچوں کو بے قصور بتانے اور متاثرہ کے والد کی جانب سے پورے سانحہ کی سی بی آئی جانچ کرانے کے مطالبے کے ساتھ گاؤں میں اضطراب انگیز سکون کا دور دورہ ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ہاتھرس/لکھنؤ: اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں 19 سالہ دلت متاثرہ کے گاؤں میں ملزمین کے کنبے کی جانب سے اپنے بچوں کو بے قصور بتانے اور متاثرہ کے والد کی جانب سے پورے سانحہ کی سی بی آئی جانچ کرانے کے مطالبے کے ساتھ گاؤں میں اضطراب انگیز سکون کا دور دورہ ہے۔ گاؤں کو عارضی قلعہ میں تبدیل کردیا گیا ہے بشمول گاؤں باشندوں کے کسی کو بھی متاثرہ کے کنبے سے ملنے کی اجازت نہیں ہے۔

ہاتھرس کیس: بولگڑھی گاؤں عارضی قلعہ میں تبدیل، اضطراب انگیز سکون کا سایہ

جمعہ کو پولیس نے بولگڑھی گاؤں کے نزدیک گاؤں میں متعدد افراد کو تلاش کر کے حراست میں لیا جو متاثرہ کے گاؤں میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔متاثرہ کے والد نے الزام لگایا کہ ضلع انتظامیہ ان پر میڈیا کو دئیے گئے بیان کو تبدیل کرنے کا دباؤ ڈلا رہا ہے۔انہوں نے ضلع انتظامیہ پر سخت نتائج جھیلنے کی دھمکی دینے کا بھی الزام لگایا۔

متاثرہ کے والد کے مطابق'ہم ضلع انتظامیہ سے عاجز آچکے ہیں۔وہ ہم پر لگاتار اس بات کے لئے دباؤ بنا رہے ہیں کہ وہم میڈیا سے نہ ملیں میڈیا کو دئیے گئے اپنے بیان کو تبدیل کردیں۔والد نے پولیس پر ایک سادے کاغذ پر زبردستی دستخط لینے کا بھی الزام لگایا۔


وہیں اس پورے معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ نے از خود نوٹس لیتے ہوئے ریاستی اور ہاتھرس ضلع انتظامیہ کے ساتھ متاثرہ کنبے کو 12اکتوبر کو عدالت میں طلب کیا ہے۔اس ضمن میں کورٹ کا احساس تھا کہ اگر ریاستی حکومت کی جانب سے کچھ تساہلی پائی گئی تو وہ اعلی سطحی جانچ کا حکم دینے میں ذرا بھی تامل نہیں کرے گا۔

اس درمیان مرکزی وزیر رام مادھو 3 اکتوبر کو لکھنؤپہنچ رہے ہیں جہاں وہ گورنر آنندی بین پٹیل اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ہاتھرس واقعہ کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔وہیں دوسری جانب کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے متاثرہ کے والد کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں وہ یہ کہتے سنائی دے رہے ہیں کہ 'وہ پولیس تفتیش سے مطمئن نہیں ہیں اور ان کا پریوار پورے واقعہ کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں سی بی آئی جانچ چاہتا ہے ۔


ویڈیو میں والد یہ کہتے سنائی دے رہے ہیں کہ ہمیں پولیس نے گھر میں نظر بند کررکھا ہے اور بشمول میڈیا کسی سے ملنے کی کوئی اجازت نہیں ہے۔اس سے قبل ہاتھرس کے ڈی ایم پروین کمار لکشر کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش میں تھا جس میں متاثرہ کے والد کو غیر قانونی آخری رسوم کی ادائیگی کے معاملے میں اپنا بیان تبدیل کرنے کے لئے دھمکی اور زبردستی کرتے نظر آرہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔