ہریانہ کی کھٹر حکومت خطرے سے باہر، تحریک عدم اعتماد ناکام

ہریانہ کی بی جے پی-جے جے پی مخلوط حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے دوران اس کی حمایت میں 32 ووٹ ڈالے گئے جبکہ اس کی مخالفت میں 55 ووٹ پڑے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

چنڈی گڑھ: ہریانہ اسمبلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور جن نایک جنتا پارٹی (جے جے پی) کی مخلوط حکومت کے خلاف کانگریس کی طرف سے لائی جانے والی تحریک عدم اعتماد بدھ کے روز گر گئی۔ ایوان میں کانگریس کی تحریک عدم اعتماد کو اپنی طاقت کی بنیاد پر پہلے سے ہی کمزور سمجھا جا رہا تھا۔

ایوان میں کانگریس ممبروں کی تعداد 30 ہے اور ووٹنگ کے دوران اس کے تمام ممبران ایوان میں موجود تھے۔ اس کے علاوہ دو آزاد ممبران اسمبلی سومگیر سانگوان اور بلراج کنڈو نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت میں ووٹ دیا۔ تحریک پر ووٹنگ کے دوران اس کی حمایت میں 32 ووٹ ڈالے گئے، جبکہ اس کی مخالفت میں 55 ووٹ پڑے۔


بی جے پی کے 40 ارکان ہیں، جبکہ جے جے پی کے 10 ممبران ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت کو پانچ آزاد ممبران اسمبلی اور ہریانہ لوکتنتر پارٹی کے ایک ایم ایل اے کی حمایت حاصل ہے۔ ایوان کی کل صلاحیت 90 ہے، جس میں سے دو نشستیں خالی ہیں اور ایک ممبر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔