آندھی-طوفان LIVE : چنڈی گڑھ اور ہماچل میں بارش شروع، ہریانہ کے اسکول بند
چنڈی گڑھ میں صبح سویرے تیز بارش کے بعد دہلی میں بھی بارش اور طوفان کے امکانات ظاہر کیے جارہے ہیں۔ مرکزی وزارت داخلہ نے دہلی-این سی آر سمیت 13 ریاستوں میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔
ہماچل میں بدھ کے روز زبردست برف باری کا اندیشہ
ہماچل پردیش کے اونچائی والے علاقوں میں پیر کے روز ہلکی برف باری ہوئی جب کہ ذیلی علاقوں میں زبردست بارش کا ماحول رہا۔ محکمہ موسمیات نے بدھ تک ریاست میں برف باری اور تیز ہواؤں کے ساتھ اور زیادہ برف باری و بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے ایک افسر نے کہا کہ شملہ میں ہلکی بارش ہوئی جب کہ اونچائی والے کُلّو، کنّور اور لاہُل اسپیتی اضلاع میں برف باری ہوئی۔ ریاست کی راجدھانی میں کم از کم درجہ حرارت 11.2 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔ چنبا میں 14 ملی میٹر بارش ہوئی جو ریاست میں سب سے زیادہ ہے۔ سیاحتی مقام منالی میں 7.2 ملی میٹر، دھرم شالہ میں 6.2 ملی میٹر اور ڈلہوزی میں 10 ملی میٹر بارش ہوئی۔ لاہُل اسپیتی کے صدر دفتر کیلانگ میں تین سنٹی میٹر برف باری ہوئی۔ یہ صفر سے 2.9 ڈگری کم از کم درجہ حرارت کے ساتھ سب سے سرد رہا۔ افسر نے کہا کہ ریاست میں بدھ تک کچھ علاقوں میں زبردست برف باری کا امکان ہے۔ کنور ضلع کے کلپا میں 3.2 ملی میٹر بارش ہوئی۔ یہاں کم از کم درجہ حرارت 5.4 ڈگری سے نیچے درج ہوا جب کہ دھرم شالہ میں درجہ حرارت 16.2 ڈگری سیلسیس درج ہوا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 9 مئی کو موسم کی امکانی صورت حال
(50-70کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار) سے مغربی بنگال اور سکم کے ذیلی ہمالیائی علاقے میں آندھی طوفان کے امکان ہیں۔
(50-70کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار) سے آسام اور میگھالیہ کے کچھ حصوں، ناگالینڈ، منی پور، میزورم اور تریپورہ میں تیز ہوائیں اور آندھی کے امکان ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 8 مئی کو موسم کی امکانی صورت حال
ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کے کچھ حصوں میں ( 50-70کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے ساتھ چلے گی) اور آندھی طوفان آنے کا امکان ہے۔
جموں و کشمیر، ہریانہ، چندی گڑھ، دہلی، مغربی اتر پردیش، مغربی بنگال اور سکم کے ذیلی ہمالیائی علاقے میں تیز ہوائیں اور آند ھی( 50-70کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار) سے چلنے کے امکان ہیں۔
پنجاب، آسام، میگھالیہ، ناگالینڈ، منی پور، میزورم، تریپورہ، بہار، مغربی مدھیہ پردیش، مشرقی اترپردیش اور مشرقی راجستھان، ساحلی کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ میں بھاری بارش ہونے کے امکان ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 7 مئی کو موسم کی امکانی صورت حال
آندھی طوفان جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں
( 50-70کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے ساتھ چلے گی)
آندھی طوفان پنجاب، ہریانہ، چندی گڑھ، دہلی، بہار، آسام، میگھالیہ، مغربی بنگال، ناگالینڈ، منی پور، میزورم اور تریپورہ کے کچھ حصوں میں ( 50-70کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے ساتھ چلے گی)
راجستھان میں تیز ہواؤں کے ساتھ طوفان آئے گا
مغربی مدھیہ پردیش میں دھول بھرا طوفان آئے گا۔
آسام، میگھالیہ، ناگالینڈ، منی پور، میزورم اور تریپورہ کے کچھ حصوں میں بھاری بارش ہونے کے امکان ہیں۔
شمالی ہندوستان میں کل دھول بھری آندھی اور طوفان کا اندیشہ
محکمہ موسمیات سے تعلق رکھنے والے دیویندر پردھان کا کہنا ہے کہ دہلی، ہریانہ، اتر پردیش اور شمالی ہند کی کچھ ریاستوں میں کل تک دھول بھری آندھی کا اندیشہ ہے۔
ہریانہ میں اسکول کی چھٹیوں پر وزیر اعظم دفتر نے پوچھا سوال
آندھی طوفان اور تیز بارش کے خدشات کے پیش نظر ہریانہ حکومت نے دو دن کے لئے تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں کی تعطیلات کا اعلان کر دیا جس کے بعد وزیر اعظم دفتر (PMO) نے محکمہ موسمیات سے اس بارے میں معلومات مانگیں تھیں، پی ایم او نے پوچھا کہ آخر ہریانہ حکومت کو کس طرح کی ایڈوائزری دی گئی کہ اسکول بند کرنے پڑ رہے ہیں۔
پی ایم او کے سوال پر محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ان کی طرف سے ہریانہ حکومت کو ایسی کوئی ایڈوائزری جاری نہیں کی گئی ہے کہ اسکول بند کر دیئے جائیں۔ محکمہ موسمیات کے ڈی ڈی جی ایم دیویندر پردھان کا کہنا ہے کہ ہریانہ حکومت کو اسکول بند کرنے کے لئے کوئی ایڈوائزری نہیں دی گئی بلکہ صرف اگلے 24 گھنٹے میں دہلی-این سی آر میں آندھی طوفان کو لے کر الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ جبکہ جموں و کشمیر، ہماچل اور اتراکھنڈ میں ’ویسٹرن ڈسٹربینس‘ (مغرب میں ہوئی کچھ ہلچل) کے چلتے تیز بارش کے ساتھ اولے پڑ سکتے ہیں۔
راجستھان میں طوفان کی آمد
طوفان نے راجستھان میں قدم رکھ دیا ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دوپہر تک یہ طوفان میوات تک پہنچ جائے گا۔
20 ریاستوں میں ہو سکتی ہے بارش
6 مئی 2018 کو جاری موسم کی پیشین گوئی پر مبنی محکمہ موسمیات کی اطلاعات کے مطابق ملک کی 20 ریاستوں میں بارش کے امکانات ہیں۔ ہریانہ میں 7 اور 8 مئی کو سرکاری اسکولوں کو بند کیے جانے کے اعلان کے بعد اب کچھ پرائیویٹ اسکولوں نے بھی بچوں کی چھٹی کر دی ہے۔
دہلی-این سی آر سمیت 13 ریاستوں میں الرٹ جاری
شمالی ہندوستان میں زبردست آندھی طوفان اور بارش کے اندیشے نے لوگوں کو دہشت میں مبتلا کر دیا ہے۔ ہریانہ کے چنڈی گڑھ میں تو بارش شروع بھی ہو چکی ہے اور زیادہ تر لوگ گھروں میں خود کو قید کیے ہوئے ہیں۔ ہماچل پردیش کے لاہُل اسپیتی ضلع میں بھی صبح تقریباً 10 بجے برف باری ہوئی ہے اور علاقے میں سناٹا پسرا ہوا ہے۔ آندھی اور طوفان کے اندیشے کے پیش نظر ہریانہ حکومت بہت محتاط نظر آ رہی ہے۔ اس نے 7 اور 8 مئی کو سبھی سرکاری اسکولوں کو بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ خراب موسم کا اثر کئی ریاستوں میں پڑنے کا امکان ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے مطابق ملک کی کم از کم 13 ریاستوں اور دو مرکز کی زیر اثر ریاستوں میں سوموار کو آندھی، طوفان، بارش اور برف باری کا اندیشہ ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ موسمیات نے بھی الرٹ جاری کر دیا ہے۔ وزارت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے بعد ہریانہ کے سبھی سرکاری اسکولوں کو دو دن کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آسام، میگھالیہ، ناگالینڈ، منی پور، میزورم کے کچھ علاقوں میں بارش ہو سکتی ہے۔ محکمہ کے افسر کا یہ بھی کہنا ہے کہ جموں و کشمیر، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، پنجاب، ہریانہ، چنڈی گڑھ، دہلی اور مغربی اتر پردیش کے کچھ علاقوں میں بھی تیز بارش کے امکانات ہیں۔ مرکزی وزارت داخلہ کا بھی یہی کہنا ہے کہ جموں و کشمیر اور ہماچل پردیش کے کچھ علاقوں میں تیز طوفان آ سکتا ہے جب کہ پنجاب و اتراکھنڈ میں تیز بارش کا اندیشہ ہے۔ مانسون سے پہلے ہی موسم میں ہوئی تبدیلی کی ایک وجہ ’ویسٹرن ڈسٹربینس‘ (مغرب میں ہوئی کچھ ہلچل) کو قرار دیا جا رہا ہے۔ حال ہی میں اتر پردیش اور راجستھان میں طوفان کے قہر کے بعد ہریانہ نے پہلے سے ہی احتیاطی قدم اٹھاتے ہوئے سبھی سرکاری اسکولوں میں چھٹی کر دی ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے دی گئی جانکاری میں کہا گیا ہے کہ شمالی ہند میں 60 گھنٹوں تک بارش اور برف باری کا سلسلہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔
چنڈی گڑھ میں 7 اپریل کی صبح تیز بارش شروع ہو گئی جس کے بعد دہلی میں بھی تیز بارش کے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ شمالی ہند کے علاوہ آسام، میگھالیہ، ناگالینڈ، منی پور، میزورم اور تریپورہ میں بھی زبردست بارش ہو سکتی ہے۔ قابل غور ہے کہ گزشتہ ہفتہ ہوئی بے موسم کی بارش اور تیز طوفان کی وجہ سے پانچ ریاستوں میں کم و بیش 124 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 300 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ اس طوفان سے سب سے زیادہ اتر پردیش اور راجستھان میں لوگوں کی اموات ہوئیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔