ہریانہ حکومت گایوں کیلئے ’پی جی ہاسٹل ‘کھولے گی!
صوبے کے وزیر برائے مویشی اور دودھ اوم پرکاش دھنکر کا کہنا ہے کہ گائے-بھینسوں کے لئے پی جی ہاسٹل کھولے جانے سے آس پاس کے باشندگان ان کی خدمت بھی کر سکتے ہیں اور دودھ کی پیداوار بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
چنڈی گڑھ۔ ہریانہ حکومت شہری علاقوں میں گائے-بھینسوں کے لئے ’پی جی ہاسٹل ‘ کھولنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ حکومت اس منصوبے کی شروعات حسار میں پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر کر سکتی ہے۔
صوبے کے وزیر برائے مویشی اور دودھ اوم پرکاش دھنکر کے مطابق ، ہریانہ کے اہم شہروں اور قصبوں میں 50سے100 ایکڑ کے علاقہ میں گائے-بھینسوں کے لئے پی جی ہاسٹل کھولے جائیں گے۔ اس سے آس پاس کے باشندگان ان کی خدمت بھی کر سکتے ہیں اور دودھ کی پیداوار بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
اس حوالہ سے مزید معلومات دیتے ہوئے دھنکر نے کہا ’’ کسی کو بھی گائے کے دودھ سے اور گائے کی خدمت سے محروم نہیں کیا جا سکتا ،چاہے وہ کسی بلڈنگ کی 10 ویں منزل میں ہی کیوں نہ رہتا ہو۔ اس سہولت کے تحت شہر میں رہنے والے لوگ پی جی ہاسٹل میں اپنی گایوں کو بھی رکھ سکیں گے۔ اس کے ساتھ ہی دیگر لوگ یہاں آکر گایوں کی خدمت بھی کر سکتے ہیں۔‘‘
دریں اثنا ہریانہ کے گئو سیوا آیوگ (کمیشن برائے گئو خدمت )کے سربراہ بھنی رام منگلا نے دعویٰ کیا ہے کہ گایوں کے لئے ہاسٹل کی تجویز سب سے پہلے گئو سیوا آیوگ نے رکھی تھی ۔
انہوں نے کہا ’’ ہم نے جو تجویز پیش کی تھی اس میں فرق بس اتنا ہے کہ ہم نے گایوں کے لئے ہاسٹل کی تجویز دی تھی لیکن حکومت گائے اور بھینسوں دونوں کے لئے ہاسٹل بنانا چاہتی ہے۔ ‘‘
حالانکہ دھنکر نے گئوسیوا آیوگ کے دعووں کو خارج کرتے ہوئے کہاکہ گئوسیوا آیوگ گاؤں میں جانوروں کے لئے رہائش گاہ کھولنا چاہتا تھا ،شہروں میں نہیں ۔
دھنکر نے کہا کہ اس منصوبے کی شروعات وہ حسار سے کر سکتے ہیں کیوں کہ وہاں کافی زمین خالی پڑی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نانگل کے لوگ زمین دینے کے لئے تیار ہو گئے ہیں۔
اس بیچ آئی این ایل ڈی کے ابھے چوٹالا نے اس کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا ’’ ہم نے ابھی تک صرف انسانوں کے پی جی کے بارے میں سنا تھا، گایوں کا پی جی میں رہنا عجیب نہیں ہے؟ یہاں لوگوں کے پاس رہنے کے لئے جگہ نہیں ہے اور وہ گایوں کے لئے پی جی کھولنے کی بات کر رہے ہیں۔ یہ صرف پبلیسٹی اسٹنٹ ہے اور کچھ نہیں۔ ‘‘
پی جی ہاسٹلو ں کے علاوہ ہریانہ حکومت 27 سے 29 اکتوبر کے بیچ جھجھر میں تین روزہ گولڈن جوبلی مویشی میلہ منعقد کرنے جا رہی ہے۔ جس میں ہر دن 250 مویشی لے جانے اور 15000 کسانوں کے حصہ لینے کی امید ہے۔ سب سے اچھے مویشی کے مالک کو 9 کروڑ روپے تک انعام دیا جائے گا۔
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 25 Oct 2017, 8:40 AM