ہریانہ اسمبلی انتخابات: کنبہ پروری کے خلاف مہم چلانے والی بی جے پی خود اسی میں ملوث، 10 رہنماؤں کے رشتہ داروں کو دیا ٹکٹ

بی جے پی اکثر کانگریس پر کنبہ پروری الزام عائد کرتی ہے مگر ہریانہ اسمبلی انتخابات میں اس نے خود 10 رہنماؤں کے رشتہ داروں کو ٹکٹ دے کر اپنے دوہرے معیار کو ظاہر کیا ہے

بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس
بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

چنڈی گڑھ: ہریانہ میں 2024 کے اسمبلی انتخابات کے قریب آتے ہی سیاسی ماحول میں گرم جوشی بڑھ گئی ہے۔ بی جے پی، جو عموماً کانگریس اور دیگر پارٹیوں پر کنبہ پروری کے الزامات عائد کرتی رہی ہے، اب خود اسی پالیسی پر عمل پیرا نظر آ رہی ہے۔ بی جے پی نے حال ہی میں اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے، جس میں 10 رہنماؤں کے رشتہ داروں کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔

بی جے پی نے مرکزی وزیر راؤ اندرجیت کی بیٹی آرتی راؤ کو ایٹلی سیٹ سے اور ریاستی راجیہ سبھا کی رکن کرن چودھری کی بیٹی شروتی چودھری کو توشام سیٹ سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ سابق رکن پارلیمنٹ کلدیپ بشنوئی کے بیٹے بھویش بشنوئی کو آدمپور سے اور سابق وزیر کشن سنگھ سانگوان کے بیٹے پردیپ سانگوان کو برودا سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔

اسی طرح، سونی پت کے سابق رکن پارلیمنٹ رمیش کوشک کے بھائی دیوندر کوشک کو گنور سیٹ سے امیدوار بنایا گیا ہے، جبکہ سابق رکن اسمبلی رام رتن کے بیٹے ہرندر سنگھ رام رتن کو ہوڈل سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔


بی جے پی کے اس قدم نے سیاسی مبصرین کو حیران کن ردعمل دیا ہے۔ پارٹی کے اس دوہرے معیار پر سوال اٹھ رہے ہیں، خاص طور پر جب انہوں نے ہمیشہ اپنے حریفوں پر خاندان پرستی کے الزامات لگائے ہیں۔ ہریانہ کے دیگر سیاسی خاندانوں کے اراکین بھی انتخابی دوڑ میں شامل ہیں، جن میں دیوی لال کے خاندان کے چھ افراد، بشمول ان کے بیٹے ابھے سنگھ چوٹالہ اور ارجن چوٹالہ شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔