ہریانہ اسمبلی الیکشن: حکومت سازی میں 22 فیصد نوجوان نبھائیں گے اہم کردار
ہریانہ میں نوجوانوں کی آبادی 22 فیصد ہے اور ریاست میں کس کی حکومت بنے گی، اس کا دارومدار نوجوانوں پر بہت زیادہ ہے۔ جو بھی نتیجہ آئے گا اس سے پتہ چلے گا کہ نوجوان کس پارٹی کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔
ہریانہ اسمبلی کی 90 سیٹوں کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ سب کی نگاہیں اس انتخاب پر مرکوز ہیں۔ اس الیکشن میں 20 سے 29 سال کے تقریباً 22 فیصد ووٹرس کا کردار بہت اہم ہوگا۔ سماجی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ نوجوان کس پارٹی کے بارے میں کیا سوچتے ہیں، اس کا بہت بڑا اثر ریاست میں حکومت سازی پر پڑنے والا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق 4067413 ووٹرس 20 سے 29 سال کے ہیں اور 4492809 ووٹرس 30 سے 39 سال کے ہیں۔ 1.83 کروڑ ووٹرس میں سے پہلی بار ووٹنگ کرنے والے ووٹروں کی تعداد 382446 ہے۔
جہاں تک ضعیفوں کا سوال ہے، 80 سے زیادہ عمر کے 418961 ووٹرس ہیں۔ ویسے 40 سے 49 سال کے ووٹروں کی تعداد 3567536 ہے۔ اس کے علاوہ 50 سے 59 سال کی عمر کے 2790783 ووٹرس ہریانہ میں ہیں جب کہ 60 سے 69 سال کی عمر کے ووٹروں کی تعداد یہاں 1739664 ہے۔ 70 سے 79 سال کے عمر کے ووٹروں کی بات کی جائے تو یہ تعداد 822958 ہے۔
الیکشن کمیشن کے ذریعہ پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہریانہ میں مرد ووٹرس کی تعداد تقریباً 98.7 لاکھ جب کہ خاتون ووٹرس کی تعداد 85.1 لاک ہے۔ یہاں تیسری جنس یعنی تھرڈ جینڈر کے 252 ووٹرس بھی موجود ہیں۔
بہر حال، ہریانہ اسمبلی الیکشن کے پیش نظر ووٹنگ مراکز کی تعداد 19578 رکھی گئی ہے جن میں 153 معاون ووٹنگ مراکز ہیں۔ ریاست میں ووٹنگ کو لے کر ووٹروں کو بیدار کرنے کے لیے انتخابی کمیشن نے پوری کوشش کی ہے، اب دیکھنا ہے کہ نتیجہ کیا برآمد ہوتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔