ہریانہ نتائج: عوام کا فیصلہ بی جے پی کے خلاف، اَب اپوزیشن پارٹیاں ہوں متحد، بھوپندر ہڈا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

24 Oct 2019, 5:02 PM

نتائج بی جے پی کے خلاف، اپوزیشن پارٹیاں متحد ہوں: بھوپندر ہڈا

کانگریس کے سینئر لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا نے گڑھی سانپلہ کلوئی اسمبلی حلقہ سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد میڈیا کے سامنے کہا کہ برآمد نتیجہ بی جے پی کے خلاف ہے اس لیے اب ضرورت اس بات کی ہے کہ سبھی اپوزیشن پارٹیاں متحد ہو کر مضبوط حکومت قائم کریں، چاہے وہ جے جے پی ہو، بی ایس پی ہو، آئی این ایل ڈی ہو یا پھر آزاد امیدوار ہوں۔

24 Oct 2019, 3:52 PM

بی جے پی امیدوار ببیتا پھوگٹ نے شکست کے بعد حق میں ووٹ ڈالنے والوں سے کہا ’شکریہ‘

ہریانہ کی دادری اسمبلی سیٹ سے الیکشن ہارنے کے بعد بی جے پی امیدوار ببیتا پھوگٹ کا رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں ان لوگوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں جنھوں نے میری حمایت کی۔ انھوں نے مجھے جس طرح کی عزت دی، میں اس کے لیے شکرگزار ہوں۔ لوگ بی جے پی کے کام پر بھروسہ کرتے ہیں اور اسی لیے وہ پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں۔‘‘

24 Oct 2019, 3:05 PM

گڑھی سانپلہ کلوئی اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے سینئر لیڈر بھوپندر ہڈا بہ آسانی فتحیاب

سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا نے گڑھی سانپلہ کلوئی اسمبلی حلقہ سے بہ آسانی جیت حاصل کر لی ہے۔ انھوں نے بی جے پی کے ستیش ناندل کو بڑے فرق سے ہرایا۔ الیکشن کمیشن کے ویب سائٹ کے مطابق ہڈا نے تقریباً 65 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ قابل ذکر ہے کہ بھوپندر سنگھ کی قیادت میں ہی کانگریس نے ہریانہ میں الیکشن لڑا تھا اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر جے جے پی کے ساتھ کانگریس کا اتحاد ہو گیا تو بھوپندر ہڈا وزیر اعلیٰ ہو سکتے ہیں۔ حالانکہ خبریں اس طرح کی بھی چل رہی ہیں کہ کنگ میکر بننے کی حالت میں جے جے پی بھی وزیر اعلیٰ عہدہ کا مطالبہ کر سکتی ہے۔


24 Oct 2019, 2:11 PM

بی جے پی امیدوار یوگیشور دَت اور ببیتا پھوگٹ کو بھی شکست کا سامنا

ہریانہ میں بی جے پی کے کئی مشہور چہروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق مشہور و معروف پہلوان یوگیشور دت اور ببیتا پھوگٹ بھی انتخاب ہار گئی ہیں۔ برودا سے یوگیشور دت کو کانگریس امیدوار نے شکست دی۔

24 Oct 2019, 1:44 PM

نارنود سے بی جے پی امیدوار اور ریاستی وزیر مالیات کیپٹن ابھیمنیو کی شکست

ہریانہ سے بی جے پی کے لیے بری خبر سامنے آ رہی ہے۔ نارنود اسمبلی حلقہ سے پارٹی امیدوار اور ریاست میں وزیر مالیات کیپٹن ابھیمنیو ہار گئے ہیں۔ یہ شکست بی جے پی کے لیے زبردست جھٹکا ہے کیونکہ وہ بی جے پی کا ایک مضبوط چہرہ تھے۔


24 Oct 2019, 1:21 PM

35-35 سیٹوں پر سبقت کے ساتھ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سخت مقابلہ

ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کے نتائج کافی دلچسپ ہوتے جا رہے ہیں۔ کانگریس اور بی جے پی دونوں نے ہی اس وقت 35-35 سیٹوں پر سبقت بنا رکھی ہے۔ دیگر پارٹیوں کے امیدوار 20 سیٹوں پر آگے ہیں۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق جے جے پی اور کانگریس کے درمیان حکومت سازی کے لیے اتحاد ہو سکتا ہے۔

24 Oct 2019, 12:27 PM

پہلا آفیشیل نتیجہ برآمد، کانگریس امیدوار ممن خان فیروز پور جھرکہ سے کامیاب

اسمبلی انتخاب کا پہلا آفیشیل نتیجہ برآمد ہو چکا ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق کانگریس امیدوار ممن خان نے فیروز پور جھرکہ اسمبلی حلقہ سے کامیابی حاصل کی ہے۔ انھوں نے اپنے قریبی حریف بی جے پی کے نسیم احمد کو 35 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست فاش دیا۔ جہاں ممن خان کو 79259 ووٹ حاصل ہوئے وہیں نسیم احمد کو 43788 ووٹ ملے۔


24 Oct 2019, 12:13 PM

امت شاہ نے گریٹر نوئیڈا کا دورہ کیا رد، کھٹر سے دہلی میں ملاقات کا امکان

میڈیا ذرائع کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہریانہ میں ’پینچ‘ پھنستا دیکھ اپنا گریٹر نوئیڈا کا دورہ رد کر دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ دوپہر 2 بجے دہلی واقع بی جے پی دفتر پہنچ سکتے ہیں۔ خبریں یہ بھی ہیں کہ انھوں نے منوہر لال کھٹر کو دہلی طلب کیا ہے تاکہ ان سے تازہ صورت حال کے بارے میں بات کی جا سکے۔

24 Oct 2019, 11:53 AM

جے جے پی کارکنان جیند میں منا رہے جشن

رجحانات میں جے جے پی ’کنگ میکر‘ کے طور پر ابھر کر سامنے آ رہی ہے جسے دیکھتے ہوئے پارٹی کارکنان نے جشن منانا شروع کر دیا ہے۔ جیند میں جے جے پی حامیوں کے ذریعہ پٹاخہ چھوڑا گیا اور چوٹالہ زندہ باد کے نعرے لگائے گئے۔


24 Oct 2019, 11:10 AM

رجحانات میں بی جے پی اکثریت سے دور، حکومت سازی کے لیے کانگریس میں سرگرمی

ہریانہ میں بی جے پی کے لیے حکومت سازی مشکل نظر آ رہی ہے کیونکہ رجحانات میں وہ اکثریت سے دور ہے۔ دوسری طرف کانگریس بھی بی جے پی کے تقریباً برابر سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئی ہے اور میڈیا ذرائع کے مطابق حکومت سازی کے لیے اس نے جے جے پی لیڈروں سے رابطہ شروع کر دیا ہے۔ اس وقت 90 اسمبلی سیٹوں والی اس ریاست میں بی جے پی 35 جب کہ کانگریس 32 سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئی ہے۔ جے جے پی 13 سیٹوں پر جب کہ دیگر 8 سیٹوں پر آگے ہیں۔

24 Oct 2019, 10:25 AM

ہریانہ میں سبھی 90 سیٹوں کا رجحان برآمد، بی جے پی 38 اور کانگریس 32 سیٹوں پر آگے

ریاست کی سبھی 90 سیٹوں کے رجحان برآمد ہو گئے ہیں اور بی جے پی و کانگریس کے درمیان زبردست مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بی جے پی جہاں 38 سیٹوں پر آگے ہے وہیں 32 سیٹوں پر کانگریس نے سبقت بنائی ہوئی ہے۔ جے جے پی امیدوار 11 سیٹوں پر آگے ہیں جب کہ دیگر 8 سیٹوں پر آگے ہے۔


24 Oct 2019, 9:51 AM

ہریانہ میں سبھی 90 سیٹوں کا رجحان برآمد، بی جے پی 40 اور کانگریس 31 سیٹوں پر آگے

ریاست کی سبھی 90 سیٹوں کا رجحان برآمد ہو گیا ہے اور بی جے پی و کانگریس کے درمیان زبردست مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بی جے پی جہاں 40 سیٹوں پر آگے ہے وہیں 31 سیٹوں پر کانگریس نے سبقت بنائی ہوئی ہے۔ جے جے پی امیدوار 12 سیٹوں پر آگے ہیں جب کہ دیگر 7 سیٹوں پر آگے ہے۔

24 Oct 2019, 9:45 AM

ایک بار پھر کانگریس اور بی جے پی میں زبردست ٹکر

رجحانات میں لگاتار تبدیلی کے بعد کانگریس ایک بار پھر بی جے پی کو زبردست ٹکر دیتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ بی جے پی 38 سیٹوں پر سبقت کر رہی ہے جب کہ کانگریس 32 سیٹوں پر سبقت کر رہی ہے۔ جے جے پی ہریانہ میں 11 سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئی ہے۔


24 Oct 2019, 9:35 AM

رجحانات میں بی جے پی اکثریت سے 5 سیٹ دور

ہریانہ سے برآمد رجحانات میں بی جے پی اکثریت سے 5 سیٹ دور نظر آ رہی ہے۔ حالانکہ کئی سیٹوں پر کانگریس اس کو زبردست ٹکر دے رہی ہے اس لیے بی جے پی لیڈروں کے چہرے پر وہ خوشی دیکھنے کو نہیں مل رہی جو مہاراشٹر میں دیکھنے کو مل رہی ہے۔ برآمد رجحانات میں بی جے پی 41 سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئی ہے جب کہ کانگریس 24 سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئی ہے۔ جے جے پی کے امیدواروں نے 10 سیٹوں پر سبقت بنائی ہے۔

24 Oct 2019, 9:08 AM

60 سیٹوں کے برآمد رجحانات میں بی جے پی 32 اور کانگریس 20 سیٹوں پر آگے


24 Oct 2019, 9:00 AM

رجحانات میں کانگریس سے آگے نکلی بی جے پی

بی جے پی نے رجحانات میں کانگریس پر کافی سبقت حاصل کر لی ہے۔ جن 52 سیٹوں کے رجحانات آئے ہیں ان میں کانگریس نے 15 سیٹوں پر جب کہ بی جے پی نے 29 سیٹوں پر سبقت حاصل کی ہوئی ہے۔ بقیہ سیٹوں پر دیگر پارٹیوں کے امیدوار آگے چل رہے ہیں۔

24 Oct 2019, 8:38 AM

رجحانات میں کانگریس و بی جے پی کے 10-10 امیدواروں نے بنایئ سبقت

ہریانہ میں 22 سیٹوں کے رجحانات سامنے آ گئے ہیں اور کانگریس و بی جے پی دونوں کے ہی 10-10 امیدواروں نے سبقت بنائی ہے۔ دونوں کے درمیان زبردست ٹکر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ایک سیٹ پر جے جے پی امیدوار نے سبقت بنائی ہے جب کہ ایک سیٹ پر کسی دوسرے پارٹی کے امیدوار نے سبقت بنائی ہے۔


24 Oct 2019, 8:20 AM

شروعاتی رجحانات میں کانگریس و بی جے پی کے درمیان سخت ٹکر

ہریانہ سے موصول ہو رہے شروعاتی رجحانات میں کانگریس و بی جے پی کے درمیان سخت ٹکر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ کانگریس اور بی جے پی دونوں کے ہی امیدوار 3-3 سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئے ہیں جب کہ ایک سیٹ پر جے جے پی کے ایک امیدوار نے سبقت بنائی ہے۔

24 Oct 2019, 8:09 AM

برآمد پہلے رجحان میں کانگریس کو برتری

ہریانہ سے پہلا رجحان سامنے آ گیا ہے اور کانگریس امیدوار کھرکھودا سیٹ پر بی جے پی سے آگے نظر آ رہا ہے۔ دیکھنے والی بات یہ ہے کہ یہ برتری برقرار رہتی ہے یا پھر بی جے پی امیدوار آگے نکلتا ہے۔


24 Oct 2019, 8:02 AM

ووٹ شماری شروع، کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سخت مقابلے کی امید

ہریانہ میں ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی ہے اور کچھ ایگزٹ پول میں دکھایا گیا ہے کہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سخت ٹکر ہو رہی ہے۔ کچھ ایگزٹ پول میں بی جے پی کو واضح اکثریت دکھائی گئی ہے اور اسے دیکھ کر بی جے پی کارکنان میں کافی خوشی کا ماحول ہے۔ چونکہ ووٹوں کی گنتی شروع ہو چکی ہے تو رجحان اب تھوڑی ہی دیر میں آنے شروع ہو جائیں گے۔

24 Oct 2019, 7:17 AM

کل 90 سیٹوں پر نتائج کا اعلان آج، ووٹ شماری صبح 8 بجے سے شروع

ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان آج کیا جائے گا، جس کے بعد یہ واضح ہو جائے گا کہ ہریانہ میں کس سیاسی جماعت کو حکومت سازی کا موقع ملے گا۔ ریاست کی 90 اسمبلی نشستوں پر ووٹوں کی گنتی صبح 8 بجے سے شروع ہو جائے گی۔

ہریانہ کے 90 اسمبلی حلقوں میں سے ہر ایک میں ایک کاؤنٹگ سنٹر قائم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ گڑگاؤں کی بادشاہ پور ڈویژن میں ایک اضافی مرکز قائم کیا گیا ہے۔ ریاست میں 21 اکتوبر کو پولنگ کا عمل اختتام پزیر ہوا تھا اور مجموعی طور پر 68 فیصد سے زیادہ ووٹنگ درج کی گئی۔

ہریانہ میں سال 2014 کو ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے مکمل اکثریت حاصل کی تھی۔ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 47، کانگریس نے 15، آئی این ایل ڈی نے 41 اور دیگران نے 20 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔