ہرش مندر کے ادارے کو انکم ٹیکس کا نوٹس
نئی دہلی:مرکزی حکومت مسلسل سرکاری اداروں کا استعمال اپنے مخالفین کو زیر کرنے کے لئے کر رہی ہے۔ سی بی آئی اور محکمہ انکم ٹیکس ان کاموں کے لئےحکومت کے سب سے بڑے ہتھیار بن کر سامنے آئے ہیں ۔ تنظیم ’’کاروان محبت ‘‘کے بعد اب انسانی حقوق کےسرگرم کارکن اور سینٹر فار ایکوٹی اسٹڈیز (سی ای ایس) سے وابستہ ہرش مندر کو مرکزی حکومت نے براہ راست نشانہ پر لے لیا ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس نے سینٹر فار ایکوٹی اسٹڈیز کو نوٹس دیا ہے جس میں ان کے کھاتوں کی مکمل جانچ کے احکامات دئے گئے ہیں۔ غور طلب ہے کہ اس وقت ہرش مندر ایک محبت کا کاروان لے کر نکلے ہیں جو بنیادی طور پر اقلیتی طبقہ پر ہو رہے حملوں کے خلاف رائے عامہ بنانے کی مہم ہے۔
محکمہ انکم ٹیکس کی طرف سے سی ای ایس کو نوٹس دئیے جانے کے حوالے سے ہرش مندر نے’ قومی آواز‘ سے بات چیت میں بتایا کہ ’’یہ بدلے کی کارروائی ہے۔ حکومت کے سامنے ہماراادارہ بہت چھوٹا سا ہے۔ ان کی منشا ء ادارے کو بند کرانے کی ہے لیکن وہ ہماری آواز کو بند نہیں کرا پائیں گے۔‘‘ عوامی احتجاج جاری رہے گا اور ہم پیغام محبت کو عام کرتے رہیں گے۔ جب ہمارا چھوٹا ساقافلہ ’کاروان محبت ‘راجستھان میں پہلو خان کو خراج عقیدت پیش کرنے پہنچا تھا اس وقت این ڈی ٹی وی کے ایک پروگرام میں آر ایس ایس کے مفکر راکیش سنہا نے براہ راست مجھے دھمکی دی تھی کہ ہمیں بیرونی ممالک سے بہت امداد ملتی ہے وہ اس کی مکمل جانچ کرائیں گے۔ اس دھمکی کے بعد تین دن کے اندر ہی یہ نوٹس جاری کر دیا گیا۔ ‘‘
نوٹس کی زبان سے یہ صاف ہے کہ جانچ بہت شدت سے کی جائے گی۔ سی ای ایس جو بنیادی طور پر تحقیق اور مطالعہ کا ایک مرکز ہے وہ اس جانچ کے بعد کس طرح اپنے آپ کوبچا پائے گا یہ تو آنے والے دنوں میں ہی پتہ چل پائے گا۔ فی الحال ایک بڑا طبقہ نوٹس کو بدلے کی کارروائی سے تعبیر کر رہا ہے۔
’کاروان محبت‘ کے وقت سے ہی ایسی کسی کارروائی کی توقع کی جا رہی تھی۔ آسام سے شروع ہو کر جب یہ کارواں شمالی ہندوستان پہنچا تو اس کو سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ راجستھان میں دو مقامات پر ہندوتوا کے مشتعل کارکنان نے پروگرام میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی جس کے سبب ’کاروان محبت ‘ کے مقام تقریب کو تبدیل کرنا پڑا۔ گجرات میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کیا گیا۔ ہرش مندر نے بتایا کہ ہالوں کی جو بکنگ میٹنگوں کے لئے کی گئی تھی وہ بھی منسوخ کر دی گئی تھی۔
’کاروان محبت‘ کے ساتھ سفر کرنے والے کپل کا کہنا ہے کہ جہاں جہاں ہم گئے وہا ں کے لوگوں با لخصوص مسلمانوں کے دلوں میں خوف طاری تھا۔ کاررواں اس خوف کو کم کرنے کا کام کر رہاتھا۔ دلوں کو جوڑنے کا کام کر رہا تھا۔ شاید اقتدار میں بیٹھے لوگوں کو ناگوار گزرا ،اس لئے ہمیں ڈرانے کے لئے نوٹس بھیجا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ہرش مندر وہ آئی اے ایس افسر ہیں جنہوں نے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا ۔ یہ وہ آئی اے ایس افسر ہیں جنہوں نے گجرات فسادات اور مودی کے خلاف سب سے پہلے آواز بلند کی تھی اور انہوں نے اس بات کی بالکل پرواہ نہیں کی تھی کہ وہ ریاستی حکومت کے خلاف بیان دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ گجرات فسادات میں کس طرح بچوں کو قتل کیا گیا ۔ اب ہرش مندر مستقل غریب بچوں کے لئے کام کر رہے ہیں۔
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔