بڑی خبر: اب ایم پی میں موب لنچنگ، بھیڑ نے پولس افسر کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا
جولائی 2015 میں بی جے پی رکن اسمبلی کے دفتر پر توڑ پھوڑ کے معاملہ میں ہارک پٹیل کو ملزم بنایا گیا تھا، عدالت نے اس معاملہ میں 14 ملزمان کو بری کر دیا ہے۔
موب لنچنگ: مدھیہ پردیش میں بھیڑ نے پولس افسر کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا
ملک کے مختلف حصوں سے آ رہی موب لنچنگ کے واقعات کے درمیان مدھیہ پردیش کے چھندواڑا ضلع سے ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے جہاں بدمعاش کو پکڑنے گئے اے ایس آئی دیو چند ناگلے کی گاؤں والوں نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ ایڈیشنل پولس سپرنٹنڈنٹ نیرج سونی نے بتایا کہ ’’اومریٹھ تھانہ کے اے ایس آئی ناگلے بدمعاش جوہر سنگھ (جس کے نام وارنٹ تھا) کو پکڑنے کے لیے منگل کی شب جمنیا جیٹھو گاؤں گئے تھے تبھی ان پر کلہاڑی اور ڈنڈے وغیرہ سے لوگوں نے حملہ کر دیا جس سے ان کی موت ہو گئی۔‘‘
نیرج سونی کے مطابق اس معاملے میں 8 لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے اور پولس کارروائی جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق ناگلے کے ساتھ ایک پولس اہلکار اور کوٹوار (گاؤں کا لیکھا جوکھا رکھنے والا) بھی تھے لیکن تینوں غیر مسلح تھے۔ پولس اہلکار اور کوٹوار نے جیسے ہی آٹھ سے دس لوگوں کی بھیڑ کو حملہ کرتے ہوئے دیکھا، وہ دونوں بھاگ کھڑے ہوئے۔ اے ایس آئی ناگلے تنہا بچے اور ان کی بدمعاشوں و اس کے ساتھیوں نے قتل کر دیا۔
ہاردک پٹیل مہسانا فساد معاملہ میں مجرم قرار، دو سال قید کی سزا
ویسنگر عدالت نے 2015 کے مہسانا فساد اور آگزنی معاملہ میں پاٹیدار رہنما ہاردک پٹیل کو مجرم قرار دیا ہے۔ انہیں 2 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ فیصلہ آنے کے ساتھ ہی ہاردک پٹیل کے وکیل نے ضمانت کی درخواست پیش کر دی ہے۔ واضح رہے کہ تین سال سے کم سزا ہونے پر عدالت سے فوری ضمانت مل سکتی ہے۔
سرکاری وکیل چندن سنگھ راجپوت کے مطابق ہاردک پٹیل سمیت تینوں ملزمان کو 50-50 ہزار روپے کا جرمانہ اور 10-10 ہزار روپے معاوضہ کے طور پر ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے ہردک پٹیل کے علاوہ لال جی پٹیل اور ایک دیگر شخص کو بھی معاملہ میں قصوروار قرار دیا ہے۔ لال جی کو بھی دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔جبکہ عدالت نے اس معاملہ میں 14 ملزمان کو بری کر دیا ہے۔ 13جولائی 2015 کو ہوئے تشدد کے واقعہ میں بی جے پی رکن اسمبلی رشی کیش پٹیل کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی، اس معالہ میں ہاردک پٹیل کو ملزم بنایا گیا تھا۔
مہسانہ میں ریزرویشن کے مطالبہ کو لے کر تشدد بھڑکانے کے الزام میں ہاردک پٹیل کو 2015 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ گجرات ہائی کورٹ نے ہاردک پٹیل کے ضلع میں داخل ہونے پر پابندی عائد کر دی تھی لیکن اسمبلی انتخابات سے قبل یہ پابندی ہٹا لی گئی تھی۔
دلچسپ پہلو یہ ہے کہ بی جے پی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ پاٹیدار تحریک کے دوران فساد کے تمام معاملات کو واپس لے لیگی لیکن ہاردک پٹیل کو سزا ہونے کے بعد یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔