کانگریس کی ہلہ بول ریلی: راہل-پرینکا کا مودی پر حملہ ’راجہ کو عوام کی تکلف سننی پڑے گی‘
راہل گاندھی نے کہا کہ لوگوں کو ضرورت کا سامان خریدنے سے قبل دس مرتبہ سوچنا پڑ رہا ہے، ان تکالیف کے لئے صرف وزیر اعظم ذمہ دار ہیں، مہنگائی کے خلاف آواز کو انہیں سننا ہی پڑے گا
نئی دہلی: کانگریس پارٹی کی جانب سے مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف دہلی کے رام لیلا میدان میں منعقد کی جا رہی ’ہلہ بول ریلی‘ کے درمیان راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کے ذریعے مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔
کانگریس لیڈران نے کہا کہ ملک کے عوام کو آج مہنگائی کے سبب جن تکلیفوں کا سامنا ہے اس کے صرف اور صرف وزیر اعظم ذمہ دار ہیں اور نہیں عوام کی آواز سننی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج لوگ اس قدر پریشان ہیں کہ انہیں اپنی عام ضرورت کی چیزیں خریدنے سے پہلے دس مرتبہ سوچنا پڑ رہا ہے۔
راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا ’’راجہ دوستوں کی کمائی کرانے میں مصروف ہے اور رعایا مہنگائی سے پریشان ہے۔ آج، لوگوں کو ضرورت کا سامنا خریدنے سے پہلے بھی دس مرتبہ سوچنا پڑ رہا ہے۔ ان تکلیفوں کے لئے صرف وزیر اعظم ذمہ دار ہیں۔ ہم مہنگائی کے خلاف آوازیں جوڑتے جائیں گے، راجہ کو سننا ہی پڑے گا۔‘‘
کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی مہنگائی کے حوالہ سے بی جے پی اور وزیر اعظم مودی پر حملہ بولا۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا، ’’عام مہنگائی سے پریشان ہیں۔ لوگوں کے لئے کنبہ کی پرورش مشکل ہو گئی ہے۔ عام لوگ اپنی ضرورت کی چیز نہیں خرد پا رہے ہیں لیکن بی جے پی حکومت کو عام کی تکلیف نظر نہیں آتی۔ وزیر اعظم صاحب، آپ اپنی ذمہ داری سے بھاگ نہیں سکتے۔ عوام کی تکلیف سننی پڑے گی۔‘‘
پرینکا گاندھی نے اپنے ٹوئٹ کے ساتھ ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں عام لوگ اپنی روزمرہ کی تکالیف بیان کر رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سرسوں کا تیل، ایل پی جی سلنڈر، ڈیزل پٹرول حتیٰ کہ ضرورت کی ہر چیز مہنگی ہو رہی ہے اور روزگار ختم ہو رہے ہیں۔
ادھر، دہلی کے رام لیلا میدان پر مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف کانگریس کی ہلہ بول ریلی جاری ہے۔ اس دوران پارٹی کارکنان حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ پورا میدان لوگوں سے بھرا ہوا نظر آ رہا ہے۔ کئی نوجوان تو پکوڑتے تل کر بھی مودی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔