دہلی کے گارگی کالج کا معاملہ پہنچا پارلیمنٹ، طالبات کا مظاہرہ آج
ملک کی راجدھانی دہلی کے گارگی کالج میں ہوئی مبینہ چھیڑ خانی کا معاملہ گرما گیا ہے اور اس معاملہ پر جہاں آج پارلیمنٹ میں ہنگامہ ہوا ہے وہیں سڑکوں پر بھی اس کے خلا ف احتجاج ہو سکتا ہے۔
دہلی میں خواتین کے ساتھ گارگی کالج میں کل جو مبینہ چھیڑ خانی کا معاملہ سامنے آیا ہے اس پر سیاست گرم ہو گئی ہے۔ طالبات آج اس واقعہ کے خلاف ہلا بول مظاہرہ کرنے کا اعلان کر چکی ہیں ادھر ذرائع کے مطابق اس معاملہ کو لے کر پارلیمنٹ میں بھی ہنگامہ ہوا ہے۔
واضح رہے گارگی کالج کی سالانہ تقریب میں مبینہ طور پر کچھ بی جے پی کے غنڈوں نے شراب پی کر طالبات کے ساتھ چھیڑ خانی کی اور جے شری رام کے نعرے لگائے۔ پرنسپل پر لزام ہے کہ جب کچھ طالبات ان کے پاس شکایت کرنے گئیں تو کہا جا رہا ہے کہ پرنسپل نے جواب دیا کہ اگر وہ خود غیر محفوظ محسوس سمجھتی ہیں تو ان کو یہاں نہیں آنا چاہیے تھا۔ یہ واقعہ 6 فروری کی شام ساڑھے چھ بجے پیش آیا تھا۔ کہا جا ہا ہے کہ کچھ غیر سماجی عناصر وہاں داخل ہو گئے اور بھیڑ اس قدر زیادہ ہو گئی تھی جس کی وجہ سے ان غیر سماجی عناصر کو بدتمیزی کرنے کا موقع مل گیا۔ واضح رہے کچھ طلبات نے اپنے ساتھ ہوئے واقعہ کے تعلق سے ٹوئٹ بھی کیا ہے جو حقیقت میں بہت تشویشناک ہے۔
واضح رہے کالج کی پرنسپل نے کہا ہے کہ اس واقعہ کی ان کو کوئی تحریری شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ جنوبی دہلی ڈی سی پی اتل ٹھاکر نے معاملہ کی جانچ کرانے کی بات کہی ہے لیکن انہوں نے بھی کہا ہے کہ اس معاملہ میں ابھی تک پولیس کو شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ نے اس سارے معاملہ پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اس معاملہ کو اٹھانے کے لئے راجیہ سبھا میں نوٹس دیا ہے۔
عام آدمی پارٹی رہنماؤں نے وزیر داخلہ امت شاہ اور دہلی پولیس کو کٹگھرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کی ہے، انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ’’ملک کی راجدھانی دہلی میں گارگی کالج ہے یہاں پر رہنے والی طلبات کے ساتھ چھیڑ خانی اور بدتمیزی ہوئی ہے جس کو سن کر آپ حیران ہو جائیں گے۔ دہلی پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ امت شاہ جی کیا یہی آپ کی بیٹی بچاؤ تحریک ہے۔‘‘ واضح رہے اس معاملہ کو قومی خواتین کمیشن نے بھی نوٹس لیا ہے اور کمیشن کی ایک ٹیم آج کالج کا دورہ کرے گی۔
اس درمیان گارگی کالج احاطہ میں طالبات بڑی تعداد میں مظاہرہ کر رہی ہیں۔ وہ کالج پرنسپل سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ کالج اتھارٹی کے ساتھ طالبات کی ایک میٹنگ بھی ہونے والی ہے۔ کئی میڈیا اہلکار بھی کالج پہنچ چکے ہیں لیکن انھیں کیمپس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ملی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Feb 2020, 1:11 PM