ہلدوانی تشدد: ملزم عبد الملک کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، 2.44 کروڑ کے وصولی نوٹس پر روک

درخواست گزار کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا کہ میونسپل کارپوریشن کا نوٹس نامناسب ہے، الزامات ثابت نہیں ہوئے اور مقدمات عدالت میں زیر سماعت ہیں۔ قصوروار ثابت تک ریکوری نہیں ہو سکتی

اتراکھنڈ ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
اتراکھنڈ ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نینی تال: اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہلدوانی تشدد کے ملزم عبدالمالک کو راحت دی ہے۔ عبدالمالک نے 2.44 کروڑ روپے کی وصولی کے نوٹس کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی۔

خیال رہے کہ 8 فروری کو ہلدوانی کے بنبھول پورہ علاقے میں تجاوزات خالی کرانے گئی انتظامیہ اور پولیس ٹیم کی کارروائی کے دوران تشدد پھیل گیا تھا۔ اس تشدد میں سرکاری املاک کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی کے لیے ہلدوانی میونسپل کارپوریشن نے ملزم عبدالمالک کو 2.44 کروڑ روپے کی وصولی کا نوٹس بھیجا تھا۔

درخواست گزار کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا کہ میونسپل کارپوریشن کا نوٹس نامناسب ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ ملزم پر لگائے گئے الزامات ثابت نہیں ہوئے ہیں۔ ان کے خلاف مقدمات عدالت میں زیر سماعت ہیں۔ جب تک وہ قصوروار ثابت نہیں ہو جاتا ان سے ریکوری نہیں ہو سکتی۔

خیال رہے کہ 8 فروری کو بھڑکنے والے تشدد کے دوران انتظامیہ اور پولیس ٹیم پر پتھراؤ، آتش زنی اور فائرنگ کی گئی تھی۔ اس کے بعد کئی گاڑیاں جلا دی گئیں۔ تھانے کو گھیرے میں لے کر آگ لگا دی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔