ہندوستان: اس سال فریضہ حج پر لٹکی تلوار، حج کمیٹی نے کی رقم واپسی کی پیشکش

حج کمیٹی آف انڈیا نے سعودی عرب حکومت کی جانب سے حج 2020 سے متعلق کوئی واضح اعلان نہ کیے جانے کے بعد عازمین حج کو جمع شدہ صد فیصد رقم واپس کرنے کی پیش کش کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر سعودی عرب حکومت کی جانب سے حج 2020 کے بارے میں واضح اعلان نہ کیے جانے کے بعد حج کمیٹی آف انڈیا نے عازمین حج کو جمع شدہ صد فیصد رقم واپس کرنے کی پیش کش کی ہے۔ اس درمیان مہاراشٹر حج کمیٹی کے چیئرمین نے مطالبہ کیا ہے کہ پانچ مہینے رقم رکھنے کے عوض عازمین حج کو معاوضہ دیا جائے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق حج کمیٹی آف انڈیا کے چیف ایگزیکٹیو افسر مقصود خان نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے مطلع کیا کہ سعودی عرب نے 13 مارچ کو مطلع کیا تھا کہ امسال حج کے سلسلہ میں فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے،اور عارضی طور پر حج 2020 کو ملتوی کردیاگیا ہے،لیکن اس کے بعد گزشتہ تین ساڑھے تین مہینے میں حکومت سعودی عرب نے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ اس کے پیش نظر حج کمیٹی نے ان عازمین حج کی جمع رقم بلا کٹوتی واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس تعلق سے ایک فارم جاری کیا گیا ہے جس کے جمع کرنے کے بعد رقم لوٹا دی جائے گی۔


اس اعلان کے بعد مہاراشٹرحج کمیٹی کے چیئرمین جمال صدیقی نے مطالبہ کیا ہے کہ جنوری 2020 میں قرعہ اندازی کے بعد جن عازمین حج کو منتخب کیا گیا تھا،انہیں رقم کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ معاوضہ بھی دیا جائے ۔انہوں نے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی کو ایک مکتوب روانہ کیا ہے ،جس میں کہاگیاہے کہ حکومت سعودی عرب نے جب مارچ میں حج کے عارضی طور پر ملتوی کرنے کی اطلاع دی تھی تب ہی حج کمیٹی کو کارروائی کر کے عازمین سے رجوع کرکے ان کا پیسہ لوٹا دینا تھا ،لیکن پانچ مہینے رقم رکھنے کا کیا جواز ہے۔ اس کے نتیجے میں انہیں رقم واپس کرنے کے ساتھ معاوضہ بھی دینا چاہیے۔ایسا اس لیے کیونکہ رقم کی واپسی میں تاخیر کے سبب مہاراشٹرکا عازمین حج خود کو ٹھگا ہوا محسوس کررہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔