ایمس میں ہیکنگ کے تار چین سے جڑے ہونے کا خدشہ، مزید چار سرورز کو بنایا گیا نشانہ

ہیکنگ کے بعد تمام سروسز بشمول آؤٹ پیشنٹ، ان پیشنٹ اور لیب مینوئل موڈ پر جاری ہیں۔ آن لائن اپائنٹمنٹ سسٹم کے ناکام ہونے کی وجہ سے اسپتال آنے والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے

ایمس، تصویر یو این آئی
ایمس، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کے سرور کی ہیکنگ میں چین کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق ایک اعلیٰ ذرائع نے جمعہ کو بتایا کہ ہیکرز نے مزید چار سرورز کو نشانہ بنایا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایمس کے کل پانچ مین سرورز کو مشتبہ چینی ہیکروں نے نشانہ بنایا۔ ایمس کے سرورز سے ہیک شدہ ڈیٹا مبینہ طور پر ڈارک ویب کے مرکزی ڈومینز تک پہنچ گیا ہے، جہاں سے اسے فروخت کیا جا سکتا ہے۔

دریں اثنا، ہیکنگ کی وجہ سے ایمس فی الحال پوری طرح سے ہل گیا ہے اور تحقیقاتی ایجنسیوں کی رہنمائی میں سائبر سیکورٹی پالیسی بنانے پر کام کر رہا ہے۔ اس کا سرور 23 نومبر کو سائبر حملے کے بعد سے ڈاؤن ہے۔ دہلی پولیس نے جمعہ کو کہا کہ متاثرہ سرورز کی فرانزک تصاویر تجزیہ کے لیے بھیج دی گئی ہیں۔


ایمس انتظامیہ اور دیگر ایجنسیاں معمول کی خدمات کو بحال کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ منگل کو ایمس نے کہا تھا کہ اس کے سرورز پر ای-اسپتال ڈیٹا کو بحال کر دیا گیا ہے اور خدمات بحال کرنے سے پہلے نیٹ ورک کو صاف کیا جا رہا ہے۔ اسپتال کی خدمات کے لیے ڈیٹا کے حجم اور سرورز/کمپیوٹرز کی بڑی تعداد کی وجہ سے اس عمل میں کچھ وقت لگ رہا ہے۔ سائبر سیکورٹی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

تاہم، اسپتال کی تمام خدمات بشمول آؤٹ پیشنٹ، ان پیشنٹ، لیبارٹریز وغیرہ فی الحال مینوئل موڈ پر چل رہی ہیں۔ دریں اثنا، اسپتال میں آنے والے مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے ہجوم جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے کیونکہ لوگ براہ راست اسپتال آ رہے ہیں کیونکہ آن لائن اپائنٹمنٹ کام نہیں کر رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔