گیانواپی تنازعہ: پھر سروے رپورٹ داخل نہیں کر پائی اے ایس آئی، عدالت نے دیا مزید ایک ہفتہ کا وقت
ضلع جج ڈاکٹر اجئے کرشن وشویش کے حکم سے گیانواپی احاطہ میں اے ایس آئی نے گزشتہ 24 جولائی کو سروے شروع کیا تھا، اے ایس آئی نے 2 نومبر کو عدالت کو بتایا کہ سروے کا کام پورا ہو گیا ہے۔
اتر پردیش کے وارانسی واقع گیانواپی مسجد تنازعہ معاملہ میں اے ایس آئی کی طرف سے احاطہ کی سروے رپورٹ ایک بار پھر پیر کو ضلع جج کی عدالت میں داخل نہیں کی جا سکی۔ عدالت نے رپورٹ پوری کرنے اور اسے جمع کرنے کے لیے مزید ایک ہفتہ کا وقت دیا ہے۔
ہندو فریق کے وکیل مدن موہن یادو نے کہا کہ معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ضلع جج ڈاکٹر اجئے کرشن وشویش نے اے ایس آئی کو سروے پورا کرنے اور اپنی رپورٹ سونپنے کے لیے ایک ہفتہ کا اضافی وقت دیا ہے۔ عدالت نے اس معاملے پر سماعت کے لیے اگلی تاریخ 18 دسمبر مقرر کی ہے۔
اس سے قبل 30 نومبر کو اے ایس آئی کو رپورٹ داخل کرنے کے لیے تیسری بار 10 دن کا اضافی وقت عدالت نے دیا تھا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ امید کرتے ہیں کہ اے ایس آئی اب آگے وقت کا مطالبہ کرے گا۔ ضلع جج ڈاکٹر اجئے کرشن وشویش کے حکم سے گیانواپی احاطہ (بند وضوخانہ کو چھوڑ کر) میں اے ایس آئی نے گزشتہ 24 جولائی کو سروے شروع کیا تھا۔
اے ایس آئی نے 2 نومبر کو عدالت کو بتایا کہ سروے کا کام پورا ہو گیا ہے۔ رپورٹ تیار کرنے کے لیے 15 دن کا اضافی وقت چاہیے۔ اس کے بعد اے ایس آئی نے دوبارہ اضافی وقت دینے کا عدالت سے مطالبہ کیا۔ تیسری بار اضافی وقت کا مطالبہ کرنے پر عدالت نے رپورٹ داخل کرنے کے لیے 10 دن کی مہلت اے ایس آئی کو دی۔ اس کے ساتھ ہی اس معاملے کی سماعت کے لیے اگلی تاریخ 11 دسمبر طے کر دی تھی۔ اب چوتھی بار پھر ایک ہفتہ کی مہلت دی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔