گیان واپی مسجد معاملہ: مسلم فریق نے پیش کئے دلائل، اب 12 جولائی کو ہوگی سماعت
گیان واپی مسجد معاملہ میں پیر کے روز ضلع عدالت میں سماعت کی گئی۔ سماعت کے دوران مسلم فریق کے وکیل ابھے ناتھ یادو نے اپنے دلائل پیش کئے۔ انہوں نے 51 نکات پر اپنے دلائل پیش کئے
وارانسی: گیان واپی مسجد معاملہ میں پیر کے روز ضلع عدالت میں سماعت کی گئی۔ سماعت کے دوران مسلم فریق کے وکیل ابھے ناتھ یادو نے اپنے دلائل پیش کئے۔ انہوں نے 51 نکات پر اپنے دلائل پیش کئے۔ اب اس معاملہ میں عدالت 12 جولائی کو سماعت کرے گی۔ سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں صرف 40 لوگوں کو جانے کی اجازت دی گئی۔ میڈیا کو کورٹ روم کے باہر رکھا گیا۔ معاملہ کی حساس نوعت کے پیش نظر عدالت کے باہر بھاری تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔
خیال رہے کہ عدالت میں سنگار گوری میں مستقل طور پر پوجا کرنے کی عرضی داخل کی گئی تھی۔ اس پر سول جج سینئر ڈویزن روی کمار دیواکر نے کورٹ کمشنر مقرر کر کے گیان واپی مسجد کا سروے کرنے کا حکم سنایا تھا۔ مسلم فریق نے اس عرضی کو خارج کرنے کے لئے عرضی داخل کی تھی، جس پر گرمائی تعطیلات کی وجہ سماعت نہیں ہو سکی تھی۔ اس پر سماعت کے لئے 4 جولائی کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔
سپریم کورٹ کے حکم کے بعد 23 مئی سے اس معاملہ کی سماعت ضلع عدالت میں چل رہی ہے۔ اس کے علاوہ سی پی سی کے حکم 7 اصول 11 کے تحت یہ مقدمہ قابل سماعت ہے یا نہیں اس پر علیحدہ سے سماعت چل رہی ہے۔ گزشتہ سماعت میں مسلم فریق نے اپنے دلائل پیش کئے تھے۔ مسلم فریق کی جانب سے دلائل پیش کرنے کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔ اس کے بعد ہندو فریق اپنے دلائل پیش کرے گا۔
ہندو فریق کے وکیل وشنو جین کا کہنا ہے کہ اس معاملہ میں آثار قدیمہ کو شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسجد سے شیو لنگ ملا ہے تو 1991 کا عبادت گاہ قانون یہاں نافذ نہیں ہوتا، ہم اس بات کو عدالت میں پیش کریں گے۔ وشنو جین نے کہا، جج دیواکر جین کو جو مکتوب ملا ہے اس سے صاف ہے کہ اس معاملہ کو لے کر کتنا دباؤ بنایا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔