پنجاب: پٹاخہ فیکٹری میں زبردست دھماکہ، 19 افراد ہلاک، 50 مزدور لاپتہ
حادثے کی اطلاع ملتے ہی انتظامیہ کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں اور راحت و بچاؤ کام چلایا جا رہا ہے، بتایا جاتا ہے کہ فیکٹری کی عمارت میں درجنوں مزدور دبے ہوئے ہیں
گرداس پور: پنجاب کے گردواس پور ضلع کے بٹالہ شہر میں جالندھر روڈ پر واقع پٹاخہ فیکٹری میں بدھ کے روز زبردست آگ لگنے سے 19 افراد کی موقع پر ہی موت ہو گئی جبکہ 30 سے 40 افراد زخمی بتائے جا رہے ہیں۔ جس کارخانہ میں حادثہ ہوا اس کا نام ’گرداس پور کریکر فیکٹری‘ بتایا جا رہا ہے، حادثہ شام کے چار بجے پیش آیا۔
حادثہ کی اطلاع موصول ہوتے ہی فوری طور پر فائر بریگیڈ کی گاڑیاں اور پولس موقع پر پہنچ گئیں اور راحت اور بچاؤ کی مہم چلائی گئی لیکن ابھی تک ملبہ میں 25 لوگوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق حادثہ کے بعد سے 50 مزدوروں کے لاپتہ ہونے کی خبر ہے، ان کے ملبہ میں دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق پٹاخہ فیکٹری میں پہلے دھماکہ ہوا اور پھر اس کے بعد عمارت میں آگ لگ گئی۔ دھماکہ اس قدر زبردست تھا کہ جس کے اثر سے اردگرد کی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ یہ فیکٹری شہر کے درمیان میں واقع ہے جس سے جان ومال کے نقصان کے اندیشوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔
گرداس پور کے ایس ڈی ایم (سب ڈویزنل مجسٹریٹ) دیپک بھاٹیا نے 16 لوگوں کے ہلاک ہونے اور 10 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
جائے وقوعہ پر مقامی انتظامیہ سمیت پولس کے جوان بڑی تعداد میں پہنچ گئے ہیں اور زخمیوں کو علاج کے لئے اسپتال لے جایا جا رہا ہے۔ موقع پر فائر بریگیڈ کے کئی اہلکار پہنچ چکے ہیں۔ حفاظتی ٹیم لگاتار درماندہ لوگوں تک مدد پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق بہت زیادہ دھنواں ہونے کی وجہ سے لوگوں کو عمارت سے باہر نکالنے میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں۔
حادثہ میں لاکھوں روپے کے نقصان کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ تاحال یہ واضح نہیں ہوا پایا ہے کہ آیا یہ فیکٹری قانونی تھی یا نہیں اور اگر قانونی تھی تو یہاں آگ یا کسی ایسے حادثہ سے نمٹنے کے لئے کیا اقدام لئے گئے تھے۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے اس حادثہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ڈی سی اور ایس ایس پی کی قیادت میں بچاؤ کی مہم چلائی جا رہی ہے۔‘‘
ادھر گرداس پور سے بی جے پی کے رکن پارلیمان سنی دیول نے بھی حادثہ پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Sep 2019, 6:10 PM