کشمیر کے بیشتر مقامات پر شبانہ درجہ حرارت میں بہتری، گلمرگ سرد ترین جگہ

سائبیریا کے بعد دنیا کے دوسرے سرد ترین علاقہ قصبہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی12.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

وادی کشمیر کے بیشتر مقامات پر شبانہ درجہ حرارت میں بہتری واقع ہونے کے ساتھ سیاحتی مقام گلمرگ میں رواں سیزن کی اب تک کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی ہے جہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی8.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ادھر محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں 28 دسمبر تک موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔

متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وادی میں 28 دسمبر تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ اس دوران 23 دسمبر کو پہاڑی علاقوں میں کہیں کہیں ہلکی برف باری متوقع ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 18 دسمبر تک شبانہ درجہ حرارت میں 2 سے 4 ڈگری سینٹی گریڈ تک گراوٹ درج ہوسکتی ہے۔


دریں اثنا برف و باراں کے بعد وادی کے بیشتر مقامات پر شبانہ درجہ حرارت میں بہتری واقع ہوئی ہے۔گرمائی دار الحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 0.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب بھی یہی درجہ حرارت درج ہوا تھا۔وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی8.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا درجہ حرارت منفی6.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی1.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی1.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 0.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارد کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت 0.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔


لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی10.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی9.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔سائبیریا کے بعد دنیا کے دوسرے سرد ترین علاقہ قصبہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی12.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔