گجرات: تاؤتے طوفان کے سبب شیرنی اور کالے ہرنوں کی لاشیں برآمد، محکمہ جنگلات پر حقیقت چھپانے کا الزام
گاؤں والوں کا الزام ہے کہ محکمہ جنگلات طوفان کی وجہ سے شدید بارش کے دوران بھاری پانی سے ہلاک ہونے والے جنگلی جانوروں کی اصل تعداد کو چھپا رہا ہے۔
جوناگڑھ: گجرات میں حالیہ زبردست تباہی مچانے والے تاؤتے طوفان نے لگتا ہے کہ دنیا بھر کے واحد ایشیائی شیروں کا فطری ٹھکانا گرجنگل کو بھی نہیں بخشا ہے۔ محکمہ جنگلات کے ایک سینئر عہدیدار نے محکمہ جنگلات کے مغربی حصے میں واسوادر حدود کے قریب واقع ویکاریہ گاؤں میں ایک حوض کے کنارے سے کم از کم ایک شیرنی (تقریباً نو سال کی عمر) اور چار کالے ہرن کی لاشوں کی تصدیق کی ہے۔ تاہم انہوں نے موت کی وجوہ کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔
دوسری طرف دیہاتیوں کا الزام ہے کہ محکمہ جنگلات طوفان کی وجہ سے شدید بارش کے دوران بھاری پانی سے ہلاک ہونے والے جنگلی جانوروں کی اصل تعداد کو چھپا رہا ہے۔ دیہاتیوں نے یہاں تک یہ الزام لگایا ہے کہ مردہ جانوروں کو خفیہ طور پر دفن کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ 17 مئی کی رات کو گجرات کے ساحل پر طوفان آنے کے بعد ریاست میں کافی تباہی ہوئی تھی۔ اس میں قریب 50 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ طوفان کے اثرات کی وجہ سے ریاست کے سوراشٹرہ خطے کے اضلاع میں پھیلا ہوئے جنگل میں بھی زبردست بارش ہوئی۔ اس وقت لوگوں نے شیروں اور دیگر حیوانات کی حفاظت کے بارے میں بڑی تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ریاست کے محکمہ جنگلات کے ایک ممتاز عہدیدار نے تب کہا تھا کہ شیر اونچائی والے علاقوں میں چلے گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔