گجرات: حاضری کے وقت بچے ’پریزنٹ سَر‘ نہیں ’جے ہند‘ بولیں، نیا فرمان جاری

نوٹیفکیشن ہر ضلع افسر کو بھیج دیا گیا ہے اور یکم جنوری سے اسے نافذ کرنے کا بھی حکم دے دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق اس فیصلے پر آخری مہر گجرات کے وزیر تعلیم بھوپندر سنگھ چوڈاساما نے لگائی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

گجرات کے اسکولی بچوں کے لیے نئے سال کی شروعات ایک نئے فرمان کے ساتھ ہو رہی ہے۔ پرائمری ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ اور گجرات سیکنڈری و ہائی اسکول ایجوکیشن بورڈ نے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے کہ یکم جنوری 2019 سے اسکولی بچے حاضری کے وقت ’یَس سَر‘ یا ’پریزنٹ سَر‘ کہنے کی جگہ ’جے ہند‘ یا ’جے بھارت‘ کہیں۔ نوٹیفکیشن میں اس تعلق سے کہا گیا ہے کہ درجہ اول سے 12ویں تک کے طلبا کو پرانی روایت چھوڑ کر نئے حکم کے مطابق ’جے ہند‘ یا ’جے بھارت‘ کہنا ہوگا کیونکہ اس سے ان کے اندر حب الوطنی کا جذبہ پیدا ہوگا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق بچپن سے ہی بچوں کے اندر ملک سے محبت کا جذبہ پیدا کیا جانا ضروری ہے تاکہ اس کا فائدہ بعد میں مل سکے۔

میڈیا ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق نوٹیفکیشن ہر ضلع افسر کو بھیج دیا گیا ہے اور یکم جنوری سے اسے نافذ کرنے کا بھی حکم دے دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق اس فیصلے پر آخری مہر گجرات کے وزیر تعلیم بھوپندر سنگھ چوڈاساما نے لگائی۔ انھوں نے اس تعلق سے کہا کہ اچھی کوششوں کی تعریف ہونی چاہیے اور اس میں کوئی برائی نہیں ہے۔ بھوپندر سنگھ کا کہنا ہے کہ گجرات میں دہائی پہلے سے یہ روایت رہی ہے لیکن اس کو فراموش کر دیا گیا۔

دراصل گجرات میں بچوں کے لیے جاری نوٹیفکیشن راجستھان کے ٹیچر سندیپ جوشی کے مشورہ کا نتیجہ ہے۔ انھوں نے ہی گجرات حکومت کو مشورہ دیا تھا کہ بچوں کو حاضری کے وقت ’جے ہند‘ یا ’جے بھارت‘ کہنے کے لیے کہا جائے تاکہ ان کے اندر کم عمری سے ہی حب الوطنی کا جذبہ پیدا ہو۔ ان کے اس مشورہ کو گجرات کی بی جے پی حکومت نے عملی شکل دی اور متعلقہ شعبہ کے ذریعہ نوٹیفکیشن جاری ہو گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔