گجرات فساد: ’نرودا گام‘ معاملہ کی سماعت کر رہے جج کا ٹرانسفر
گجرات میں 2002 کے نرودا گام فساد معاملہ کی سماعت کر رہے ایس آئی ٹی جج کا تبادلہ کر انھیں ولساڈ کا چیف ضلع مجسٹریٹ بنایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ نرودا گام معاملہ میں بی جے پی لیڈر کوڈنانی بھی ملزم ہیں۔
2002 نرودا گرام فساد معاملہ کی سماعت کر رہے اسپیشل ایس آئی ٹی جج کا گجرات ہائی کورٹ کے ایک حکم سے ولساڈ کے چیف ضلع مجسٹریٹ کے طور پر تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ جج کا نام جسٹس دَوے ہے جو کہ نرودا گام فساد کے اس معاملہ کی سماعت کر رہے تھے جس کی ایک اہم ملزم بی جے پی لیڈر مایا کوڈنانی بھی ہیں۔
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق جسٹس دَوے نرودا گام فساد معاملہ کی سماعت آخری دور میں تھی۔ مایا کوڈنانی کے وکیل نے گزشتہ ہفتہ اپنی دلیلیں رکھنی شروع کی تھی۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ جسٹس دَوے کے تبادلے کےبعد نئے جج کو آخری دلیلیں نئے سرے سے سننی پڑیں گی۔ جسٹس دَوے کی جگہ پر ایس کے بکشی نئے جج مقرر ہوں گے جنھوں نے یہاں تبادلہ ہونے سے پہلے چیف ضلع مجسٹریٹ بھاؤ نگر کے طور پر کام کیا ہے۔
اس سے قبل معاملہ کی سماعت کرنے والے ججوں میں شامل رہے سابق چیف سیشن جج پی بی دیسائی دسمبر 2017 میں سبکدوش ہو گئے تھے۔ دَوے ان 18 چیف ضلع ججوں میں سے ایک ہیں جن کا ٹرانسفر گجرات ہائی کورٹ کے چیف جج نے کیا ہے۔
غور طلب ہے کہ گودھرا ٹرین قتل عام کی مخالفت میں بھارت بند کے دوران 2002 میں احمد آباد میں نرودا پاٹیا علاقے میں اقلیتی طبقہ کے 11 لوگ مارے گئے تھے۔ اس معاملے میں کل 82 لوگوں پر کیس درج ہوا تھا۔ مایا کوڈنانی ان ملزمین میں سے ایک ہیں۔ مایا کوڈنانی اس وقت گجرات میں وزیر برائے خواتین و اطفال ترقی تھیں اور سابق وزیر اعلیٰ نریندر مودی حکومت کے ماتحت تھیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔