گجرات فسادات: سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ پر کارروائی، اے ٹی ایس نے حراست میں لیا
احمد آباد: سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ کے گھر پر ہفتہ کے روز اے ٹی ایس پہنچی اور انہیں حراست میں لے لیا۔ ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق گجرات اے ٹی ایس کی دو ٹیمیں ممبئی پہنچیں، ایک ٹیم تیستا سیتلواڑ کے جوہو واقع گھر گئی جبکہ دوسری سانتا کروز پولیس اسٹیشن گئی۔ بعد میں ٹیم انہیں لے کر سانتا کروز پولیس اسٹیشن پہنچی۔
تازہ اطلاعات کے مطابق گجرات اے ٹی ایس نے تیستا سیتالواڑ سمیت دو سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ اور آر بی سری کمار کے خلاف بھی مقدمہ درج کر لیا ہے۔ احمد آباد شہر کی پولیس کرائم برانچ کے انسپکٹر درشن سنگھ بی براڑ کی شکایت پر ان تینوں کے خلاف ایف آئی درج کی گئی ہے۔ ان پر غلط معلومات فراہم کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے ذکیہ جعفری کے ذریعے عدالت میں کئی عرضیاں دائر کیں اور ایس آئی ٹی سربراہ اور دوسرے کمیشن کو غلط معلومات فراہم کیں۔
رپورٹ کے مطابق ممبئی پولیس فی الحال دستاویزات کی جانچ کر رہی ہے۔ اس کے بعد اے ٹی ایم سماجی کارکن کو اپنے ساتھ لے کر احمد آباد واقع صدر دفتر لے کر جائے گی۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز 24 جون کو گجرات فسادات پر ایس آئی ٹی کی رپورٹ کے خلاف دائر کی گئی ایک عرضی کو سپریم کورٹ نے خارج کر دیا۔ اس عرضی کو آنجہانی احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری کی جانب سے دائر کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ نے عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ تیستا سیتلواڑ کی تحقیقات کی جانی چاہئے کیونکہ اس معاملہ میں وہ ذکیہ جعفری کے جذبات کا استعمال خفیہ طور پر اپنے فائدہ کے لئے کر رہی تھیں۔ عدالت عظمیٰ نے کہا تھا کہ تیستا سیتلواڑ اس معاملہ میں لگاتار شامل رہیں جبکہ ذکیہ احسان جعفری اس معاملہ کی اصل متاثرہ ہیں۔
دریں اثنا، معروف سماجی کارکن شبنم ہاشمی نے ٹوئٹ کیا ’’گجرات اے ٹی ایس تیستا سیتلواڑ کے گھر پر پہنچ گئی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ان کے پاس کوئی گرفتاری وارنٹ نہیں ہے۔ انسانی حقوق کارکنان کے خلاف لگاتار ہو رہے حملے قابل مذمت ہیں۔’’ شبنم ہاشمی نے بعد میں ایک اور ٹوئٹ کیا جس میں انہوں نے بتایا کہ تیستا سیتلواڑ کو آئی پی سی کی دفعات 468، 471، 194، 211، 218 اور 120B کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 25 Jun 2022, 6:40 PM