گجرات: وینٹی لیٹر اور آکسیجن سپورٹ پر تھے کئی مریض، اسپتال میں 12 گھنٹے بجلی رہی گل
وڈودرا کے گوتری علاقہ میں کووڈ-19 اسپتال میں کئی مریضوں کی جان پر اس وقت آفت آ گئی جب 12 گھنٹے سے زیادہ بجلی سپلائی ٹھپ رہی۔ اس اسپتال میں 12 مریض آکسیجن سپورٹ پر اور 6 وینٹی لیٹر سپورٹ پر تھے۔
گزشتہ دنوں کورونا سے متعلق معاملوں کو ٹھیک سے نہیں سنبھالنے پر گجرات ہائی کورٹ نے گجرات حکومت کی جم کر کلاس لگائی تھی۔ اس کے باوجود گجرات کے اسپتالوں کی حالت خوفناک ہے۔ تازہ معاملہ وڈودرا کا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ گوتری علاقہ میں جرات میڈیکل ایجوکیشن ریسرچ سوسائٹی (جی ایم ای آر ایس) کے ذریعہ چل رہے کووڈ-19 اسپتال میں منگل کو 12 گھنٹے سے زیادہ بجلی سپلائی ٹھپ رہی۔ حالات تشویشناک ہونے کے بعد مریضوں کے کنبہ میں افرا تفری مچ گئی۔ خبروں کے مطابق جب بجلی کی سپلائی بند ہوئی تو تقریباً 12 کورونا انفیکشن مریض آکسیجن سپورٹ پر تھے جب کہ 6 وینٹی لیٹر سپورٹ پر تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پاور کٹ ٹرانسفر میں کمی آنے کے سبب ہوا، حالانکہ بعد میں شام 7 بجے اسپتال کی بجلی بحال ہو گئی۔
انگریزی روزنامہ 'دی انڈین ایکسپریس' کی ایک رپورٹ کے مطابق بجلی نہیں ہونے کے سبب آئی سی یو میں لگے بہت سے اے سی بند پڑے رہے۔ اس معاملے میں وسطی گجرات بجلی کمپنی لمیٹڈ کے افسران نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ اسپتال کے ٹرانسفرمر میں کچھ کمی آ گئی تھی جس کے سبب ایک دن لمبا پاور کَٹ رہا۔
واضح رہے کہ کورونا متاثر ریاستوں میں گجرات تیسرے نمبر پر ہے۔ گجرات میں کورونا کے اب تک تقریباً 15 ہزار کیس سامنے آ چکے ہیں۔ ریاست میں اس وقت تقریباً 7 ہزار کیس سرگرم ہیں اور تقریباً 7 ہزار مریض صحت یاب ہو کر گھر بھی واپس جا چکے ہیں۔ گجرات میں کورونا کی زد میں آنے کی وجہ سے اب تک 900 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔