گجرات: اسکولی طلبا کے ’یا حسین‘ کی صدا بلند کرنے پر ہندو تنظیم ناراض، 4 اساتذہ معطل
اسکول میں جمعہ کے روز گربا کی تقریب منعقد کی گئی تھی۔ جس میں طلبا کے ایک گروپ نے ’یا حسین‘ کی صدا بلند کی۔ جس کے بعد اسکول کے دوسرے طلبا نے بھی ویسا ہی کیا۔
کھیڑا: گجرات کے کھیڑا ضلع کے ہاتھاج پرائمری اسکول کے چار اساتذہ کو محض اس لئے معطل کر دیا گیا کہ ان کی موجودگی میں اسکول کی ایک تقریب کے دوران بچوں نے ’یا حسین‘ کی صدا بلند کی۔ ضلع پرائمری تعلیم کے افسر کے ایل پٹیل نے خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کو بتایا کہ ’’اتوار کی صبح، میں نے دیگر عہدیداروں اور پولیس ٹیم کے ہمراہ گاؤں کا دورہ کیا اور اسکول کے لوگوں سے بات چیت کے بعد چار اساتذہ کو فوری اثر سے معطل کر دیا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں : ہزار بیٹیاں گاندھی کی ... اروند موہن
خیال رہے کہ اسکول میں جمعہ کے روز گربا کی تقریب منعقد کی گئی تھی۔ جس میں طلبا کے ایک گروپ نے ’یا حسین‘ کی صدا بلند کی۔ جس کے بعد اسکول کے دوسرے طلبا نے بھی ویسا ہی کیا۔ ہندو دھرم سینا کے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اسکولی طلبا کے اس طرح مسلمانوں سے وابستہ نعرہ لگانے سے اکثریتی طبقہ کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
ضلع پرائمری تعلیم کے افسر نے اس معاملے کی جانچ کر پرائمری تعلیمی دفتر کو پیر تک رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔ معطل اساتذہ میں جاگرتی ساگر، سبرا بین وورا، ایکتا بین آکاشی اور سولن بین واگھیلا شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہفتہ کے روز ہندو دھرم سینا کے لیڈران نے میری توجہ اس جانب مبذول کرائی تھی، جس کے بعد ہاتھاج پرائمری اسکول کے اساتذہ کے خلاف کارروائی کی گئی۔‘‘
ہندو دھرم سینا کے راجن تریپاٹھی نے کہا ’’گربا ہندو تہوار ہے، جس میں دوسرے مذہب کو فروغ دیا گیا۔ اس سے اکثریتی طبقہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، لہذا ہماری تنظیم نے اساتذہ پر فوری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔‘‘ انہوں نے الزام عائد کیا ’’والدین کو اس کا علم تب ہوا جب طلبا نے گھر لوٹنے کے بعد یہ بتایا۔ مسلم گروپ کی ٹی شرٹ پہنے تقریباً 30 طلبا نے ’یا حسین‘ کی صدا بلند کرنی شروع کر دی، جس کے بعد دیگر طلبا نے بھی ان کے ساتھ نعرے لگانا شروع کر دیئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔