گجرات فساد: نروڈا پاٹیہ قتل عام میں فیصلہ آج
نروڈا پاٹیہ قتل عام معاملہ میں مایا کوڈنانی اور بابو بجرنگی سمیت 32 افراد کو خصوصی عدالت کی طرف سے سزا سنائی جا چکی ہے۔
احمد آباد: گجرات میں 2002 کے فسادات کے دوران نروڈا پاٹیہ میں کئے گئے قتل عام معاملہ میں آج ہائی کورٹ کی طرف سے فیصلہ سنایا جائے گا۔ اس معاملے میں خصوصی عدالت کی طرف سے بی جے پی کی سابق وزیر مایا کوڈنانی اور بابو بجرنگی سمیت 32 افراد کو مجرم ٹھہرایا گیا تھا اور سزا بھی سنائی جاچکی ہے۔ آج گجرات ہائی کورٹ ان کی عرضیوں پر فیصلہ سنائے گا۔
گجرات میں ہوئے فسادات کے دوران احمد آباد کے نروڈا پاٹیہ علاقہ میں 16سال پہلے 28 فروری 2002 کو 97 مسلمانوں کا قتل عام کر دیا گیا تھا جبکہ 33 افراد زخمی ہوئے تھے۔ نروڈا پاٹیہ قتل عام گجرات فساد کا سب سے خوفناک واقعہ قرار دیا جاتا ہے اور اس معاملہ کی جانچ ایس آئی ٹی نے کی تھی۔
نروڈا پاٹیہ کا مقدمہ اگست 2009 میں شروع ہوا تھا اور مجموعی طور پر 62 افراد کو ملزمان بنایا گیا تھا۔ سماعت کے دوران ایک ملزم وجے شیٹی کی موت ہو گئی تھی۔ اس معاملے میں گزشتہ سال خصوصی عدالت نے گجرات کی سابق وزیر مایا کوڈنانی اور بجرنگ دل کے رہنما بابو بجرنگی سمیت 32 افراد کو مجرم قرار دیا تھا جبکہ 29 دیگر افراد کو رہا کر دیا گیا تھا۔ عدالت نے مایا کوڈنانی اور بابو بجرنگی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ مجرم قرار دئیے گئے 32 افراد کی عرضیوں پر ہائی کورٹ آج فیصلہ سنائے گا۔
نروڈا پاٹیہ میں جس دن قتل عام ہوا تھا اس دن مایا کوڈنانی علاقہ میں گئی تھیں اور وہاں پر ہندوؤں کو مسلمانوں کا قتل عام کرنے کے لئے اکسایا تھا، اس کے بعد لوگ فساد پر آمادہ ہو گئے۔ تاہم، مایا کوڈنانی کے وکیل نے خصوصی عدالت کے فیصلے کو یہ کہتے ہوئے چیلنج کیا ہے کہ ان کے خلاف پورے ثبوت نہیں ہیں۔
گجرات ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے گزشتہ سال اگست میں اس معاملہ کی سماعت مکمل کر لی تھی۔ واضح رہے کہ اس معاملے میں کل 11 عرضیاں ہائی کورٹ میں داخل کی گئی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Apr 2018, 9:29 AM