واہ مودی جی! گجرات کے 30 فیصد گھروں میں بیت الخلاء نہیں
مودی حکومت نے لوک سبھا میں بتایا تھا کہ ’سوچھ بھارت ابھیان‘ کے تحت گجرات سمیت 11 ریاستیں ایسی ہیں جہاں لوگ کھلے میں بیت الخلاء نہیں جاتے، لیکن سی اے جی نے گجرات میں ہی ان کے دعووں کی ہوا نکال دی۔
سی اے جی نے گجرات کی بی جے پی حکومت کے ان دعوؤں کو جھوٹا ثابت کر دیا ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ریاست میں اب کوئی گھر ایسا نہیں جہاں بیت الخلاء نہ ہو۔ گجرات حکومت ریاست کو ’کھلے میں بیت الخلاء سے پاک‘ قرار دے چکی ہے لیکن سی اے جی (کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا) نے یہاں کے 8 اضلاع میں جو سروے کیا ہے اس کے مطابق تقریباً 30 فیصد گھروں میں بیت الخلاء موجود نہیں۔ یہاں کے لوگ کھلے میں بیت الخلاء جانے کے لیے مجبو رہیں۔
دراصل مرکزی حکومت نے اس سال فروری میں لوک سبھا میں یہ جانکاری دی تھی کہ ’سوچھ بھارت ابھیان‘ کے تحت گجرات سمیت 11 ریاستوں کو کھلے میں بیت الخلاء سے پاک (او ڈی ایف) قرار دیا گیا ہے۔ اسی کے تحت سی اے جی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’گجرات کی بی جے پی حکومت نے دو اکتوبر 2017 تک گجرات کے سبھی اضلاع کو کھلے میں بیت الخلاء سے پاک قرار دے دیا۔ حالانکہ 17-2014 کی مدت کے دوران 8 ضلع پنچایتوں کے تحت 120 گرام پنچایت کی جانچ میں انکشاف ہوا ہے کہ 29 فیصد گھروں میں اب بھی بیت الخلاء نہیں ہے۔‘‘ رپورٹ میں یہ بھی واضح لفظوں میں لکھا گیا ہے کہ ’’ریاستی حکومت کا یہ دعویٰ صحیح نہیں نظر آتا کہ گجرات کے سبھی اضلاع کھلے میں بیت الخلاء سے پاک ہو گئے ہیں۔‘‘
سی اے جی کا یہ سروے داہود، بناسکانٹھا، چھوٹا اودے پور، ڈانگ، پاٹن، ولساڈ، جام نگر اور جونا گڑھ میں کیا گیا۔ سی اے جی نے کہا کہ لوگ اب بھی مختلف وجوہات سے بیت الخلاء کا استعمال نہیں کر پا رہے ہیں۔ خبروں کے مطابق سی اے جی نے مجموعی طور پر 120 گاؤں کا جائزہ لیا جن میں سے 41 میں ’سوچھ بھارت ابھیان‘ کے تحت بنائے گئے بیت الخلاء کا استعمال نہیں کیا جا سکا کیونکہ وہاں پانی کا انتظام نہیں تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 15 گاؤوں میں پانی دستیاب نہیں ہونے کی وجہ سے اور نکاسی کا انتظام نہیں کے سبب بیت الخلاء کا استعمال نہیں کیا گیا یا ان کی تعمیر نامکمل تھی۔ قبائل اکثریتی ضلع ولساڈ کی کپراڑا تحصیل میں تو 17400 سے زائد بیت الخلاء کا استعمال ہی نہیں کیا گیا۔
ایک انگریزی ویب سائٹ کے مطابق سی اے جی نے جو رپورٹ پیش کیا ہے اس میں 8 اضلاع کے تقریباً 54008 گھروں کی تفصیلات حاصل کی گئیں جہاں صرف 38280 (71 فیصد) گھروں میں بیت الخلاء ہونے کی بات کہی گئی ہے۔ بقیہ 15728 گھروں (29 فیصد) میں بیت الخلاء موجود نہیں۔ اگر ان 8 اضلاع کی الگ الگ بات کی جائے تو بناسکانٹھا میں 56.37 فیصد، داہود میں 40.83 فیصد، چھوٹا اودے پور میں 31.68 فیصد، جوناگڑھ میں 31 فیصد، ولساڈ میں 30.38 فیصد، پاٹن میں 14.65 فیصد، جام نگر میں 12.67 فیصد اور ڈانگ میں 11.37 فیصد گھروں میں بیت الخلاء موجود نہیں ہے۔ یہاں قابل ذکر یہ بھی ہے کہ بناسکانٹھا، داہود، چھوٹا اودے پور، ولساڈ اور ڈانگ کا شمار گجرات کے قبائلی اضلاع میں ہوتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Sep 2018, 4:24 PM