گجرات اسمبلی انتخاب میں خواتین امیدوار صرف 9 فیصد، سیاسی پارٹیوں کو مردوں پر زیادہ اعتماد!

ایک رپورٹ کے مطابق 997 امیدواروں نے اپنی تعلیم 5ویں اور 12ویں درجہ کے درمیان بتائی ہے، جبکہ 449 امیدواروں نے گریجویٹ یا اس سے اوپر کی ڈگری ہونے کا اعلان کیا ہے۔

ووٹ، تصویر آئی اے این ایس
ووٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

اس بار گجرات اسمبلی انتخاب میں سیاسی پارٹیوں نے بڑے پیمانے پر مرد امیدواروں پر بھروسہ ظاہر کیا ہے۔ ایسا اس لیے کہا جا سکتا ہے کیونکہ اس بار صرف 9 فیصد خاتون امیدوار میدان میں ہیں۔ 182 رکنی گجرات اسمبلی میں دو مراحل میں یکم دسمبر اور 5 دسمبر کو ووٹنگ ہوگی، جبکہ ووٹوں کی گنتی 8 دسمبر کو ہوگی۔

ویسے دیکھا جائے تو 2017 اسمبلی انتخاب کے مقابلے میں خواتین امیدواروں کی تعداد اس بار زیادہ ہے۔ ایسو سی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) کی ایک رپورٹ میں منگل کے روز کہا گیا ہے کہ اس بار 138 (9 فیصد) خاتون امیدوار انتخاب لڑ رہی ہیں، جبکہ 2017 میں یہ تعداد 122 (7 فیصد) تھی۔ بی جے پی نے 9 فیصد خواتین امیدوار کو میدان میں اتارا ہے، جبکہ کانگریس اور عآپ نے گجرات انتخاب میں بالترتیب 7 فیصد اور 4 فیصد خاتون امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔


دوسری طرف پیش کردہ رپورٹ کے مطابق 997 (62 فیصد) امیدواروں نے اپنی تعلیمی اہلیت 5ویں اور 12ویں درجہ کے درمیان ہونے کا اعلان کیا ہے، جبکہ 449 (28 فیصد) امیدواروں نے گریجویٹ یا اس سے اوپر کی تعلیمی اہلیت ہونے کا اعلان کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 48 امیدوار ڈپلوما ہولڈر ہیں اور 85 امیدواروں نے خود کو صرف خواندہ بتایا ہے، جبکہ 42 امیدوار ناخواندہ ہیں۔

اسی طرح 561 (35 فیصد) امیدواروں نے اپنی عمر 25 سے 40 سال کے درمیان بتائی ہے، جبکہ 861 (53 فیصد) امیدواروں کی عمر 41 سے 60 سال کے درمیان ہے۔ 197 (12 فیصد) امیدوار ایسے ہیں جنھوں نے اپنی عمر 61 سے 80 سال کے درمیان بتائی ہے، جبکہ 2 امیدواروں کی عمر 80 سال سے زیادہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔