گجرات: کانگریس نے شراب سے ہوئی درجنوں اموات کو لے کر بی جے پی پر کیا حملہ

بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ جن لوگوں کی ہلاکت ہوئی، ان کے اہل خانہ کا کوئی قصور نہیں تھا، اگر حکومت صحیح وقت پر بیدار ہو جاتی تو گھر کا کمانے والا زندہ بچ جاتا

شکتی سنگھ گوہل، تصویر ٹوئٹر@INCIndia
شکتی سنگھ گوہل، تصویر ٹوئٹر@INCIndia
user

قومی آواز بیورو

گجرات میں زہریلی شراب پینے سے درجنوں اموات کے پیش نظر کانگریس نے ایک پریس کانفرنس کر ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور پارٹی ترجمان شکتی سنگھ گوہل نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے انتہائی دکھ کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ مہاتما گاندھی کے مقامِ پیدائش گجرات، جہاں پر شراب بندی ہے، وہاں پر زہریلی شراب سے 75 سے زائد لوگوں کی موت کا معاملہ سامنے آیا۔ گجرات میں ہر اس کیمیکل پر پابندی ہے جس سے شراب بن سکتی ہے، لیکن بی جے پی ہفتہ اٹھاتی ہے، پیسے لیتی ہے اور اس وجہ سے ریاست میں زہریلی شراب سے اموات کا واقعہ پیش آیا۔ زہریلی شراب پینے والے کئی لوگ بچ ضرور گئے لیکن ان کی آنکھیں چلی گئیں، یا پھر کڈنی خراب ہو گیا۔‘‘

شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ ’’وہاں کے سرپنچ نے بی جے پی کے وزیر داخلہ کو مارچ مہینے میں ایک کاغذ لکھ کر بھیجا تھا۔ پولیس اسٹیشن میں جا کر خود اس کو انوارڈ کروایا، ڈی ایس پی کو بھی بھیجا کہ صاحب یہاں پر غیر قانونی شراب فروخت کی جاتی ہے، ہماری ماں بہنیں سلامت نہیں ہیں، آپ اس کو روکیے ورنہ کوئی بہت بڑا واقعہ ہو جائے گا۔ لیکن وزیر داخلہ کارروائی کیوں کرتے، وہ تو پیسے کھاتے تھے اس لیے کچھ نہیں کیا۔‘‘ کانگریس لیڈر مزید کہتے ہیں کہ ’’کچھ وقت بعد پھر سے وہی سرپنچ تحریری شکایت دیتا ہے اور افسران کو بھی بھیجتا ہے لیکن پھر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ دن میں مزدوری کرنے والے لوگوں نے مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب شام کو 10 روپے اور 20 روپے کا شراب پیا، اور پھر 75 لوگ موت کی نیند سو گئے۔‘‘


بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ جن لوگوں کی ہلاکت ہوئی، ان کے گھر والوں کا کوئی قصور نہیں تھا۔ اگر حکومت صحیح وقت پر بیدار ہو جاتی تو گھر کا کمانے والا زندہ بچ جاتا۔ اب حکومت کو چاہیے کہ وہ مہلوکین کے کنبہ کو مناسب معاوضہ دے۔ معاوضہ کسی بھی زندگی گنوانے والے کے لیے کوئی بدل نہیں ہو سکتا، لیکن گھر والوں کی جو حالت ہے اسے دیکھتے ہوئے فوری معاوضہ دینا چاہیے۔

کانگریس ترجمان نے گجرات میں نشیلی اشیاء پکڑے جانے کے کچھ پرانے واقعات کا بھی تذکرہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’گجرات میں ستمبر 2021 میں 3000 کلوگرام ہیروئن پکڑا گیا تھا جس کی قیمت 21 ہزار کروڑ تھی، فروری 2022 میں 750 کلوگرام ڈرگس پکڑا گیا جس کی قیمت 2000 کروڑ روپے تھی، اپریل 2022 میں 260 کلو یعنی 1500 کروڑ روپے قیمت کا ڈرگس پکڑا گیا، پھر جولائی 2022 میں 75 کلو یعنی تقریباً 500 کروڑ روپے کا ڈرگس پکڑا گیا۔ گجرات کے اس مندرا پورٹ سے بار بار یہ ڈرگس پکڑا گیا جس کی قیمت ہزاروں کروڑ میں ہوتی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’وہاں نہ ای ڈی جاتی ہے نہ سی بی آئی جاتی ہے اور نہ ہی مودی جی کی کوئی ایجنسی جاتی ہے۔ یہ گجرات کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔