گجرات: بھکاری کی بھوک سے موت، جیب سے ایک لاکھ روپے برآمد!

ایک 50 سالہ شخص، جسے بھکاری بتایا جاتا ہے، کو اتوار کے روز ولساڈ سول اسپتال میں داخل کرایا گیا تو اس کے پاس 1.14 لاکھ روپے کی نقدی تھی لیکن وہ کچھ دیر بعد دم توڑ گیا

لاش، علامتی تصویر آئی اے این ایس
لاش، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

احمد آباد: گجرات کے ولساڈ سے ایک بھکاری کی چونکا دینے والی کہانی سامنے آئی ہے۔ ایک 50 سالہ شخص، جسے بھکاری بتایا جاتا ہے، کو اتوار کے روز ولساڈ سول اسپتال میں داخل کرایا گیا تو اس کے پاس 1.14 لاکھ روپے کی نقدی تھی لیکن وہ کچھ دیر بعد دم توڑ گیا۔ حیران کن بات یہ ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ بھوک بتائی گئی ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق حکام معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کر رہے ہیں۔ ولساڈ پولیس کے مطابق اتوار کو ایک دکاندار نے ایمرجنسی نمبر 108 ڈائل کیا۔ انہوں نے بتایا کہ گاندھی لائبریری کے پاس سڑک کے کنارے اسی جگہ پر پچھلے کچھ دنوں سے ایک بھکاری پڑا تھا۔ دکاندار نے بتایا کہ بزرگ کی طبیعت بگڑتی نظر آ رہی ہے۔


اس کے بعد ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشن بھاویش پٹیل اور ان کی ٹیم موقع پر پہنچی اور بزرگ سے بات کی۔ ابتدائی تفتیش کے بعد اسے علاج کے لیے سول اسپتال لے جایا گیا۔ بھاویش پٹیل نے کہا، ’’وہ گجراتی بول رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ولساڈ کے علاقے دھوبی تالاو میں رہتے ہیں۔ دکاندار نے بتایا کہ وہ پچھلے کچھ دنوں سے کوئی حرکت نہیں کر رہے تھے۔‘‘

بھاویش پٹیل نے مزید کہا، ’’جب ہم اسے سول اسپتال لے گئے تو 1.14 لاکھ روپے کی نقدی برآمد ہوئی۔ نقدی میں 500 روپے کے 38 نوٹ، 200 روپے کے 83 نوٹ، 100 روپے کے 537 نوٹ اور 20 اور 10 روپے کے دیگر نوٹ شامل ہیں۔ ان تمام نوٹوں کو جمع کر کے اس کے سویٹر کی جیبوں میں پلاسٹک کے چھوٹے تھیلوں میں لپیٹا گیا تھا۔ ہم نے میڈیکل آفیسر کے سامنے نقد رقم ولساڈ سٹی پولیس کے حوالے کر دی۔‘‘


ولساڈ سول اسپتال کے ڈاکٹر کرشنا پٹیل نے بتایا، ’’جب مریض کو ہمارے پاس لایا گیا تو اس نے چائے کے لیے کہا۔ ہم نے سوچا کہ وہ بھوکا ہے اور اس کا بلڈ شوگر لیول کم ہو گیا ہے۔ ہم نے سیلائن ڈالی اور علاج شروع کیا۔ ایک گھنٹے بعد اس کی موت ہو گئی۔ اس نے پچھلے کچھ دنوں سے کچھ نہیں کھایا تھا۔‘‘ اب تک بھکاری کی شناخت کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس نے منظم طریقے سے 500، 200 اور 100 روپے کے نوٹوں کے بنڈلوں میں رکھی نقدی ضبط کر لی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔